پاکستان کی بھارتی وزیر دفاع کے اشتعال انگیز بیان کی مذمت

237
decision

اسلام آباد: پاکستان نے حالیہ ٹیلی ویژن انٹرویو کے دوران بھارتی وزیر دفاع کے اشتعال انگیز ریمارکس کی مذمت کی ہے۔ 

ایک بیان میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنی خودمختاری کے تحفظ کے اپنے ارادے اور صلاحیت میں پرعزم ہے، جیسا کہ فروری 2019 میں بھارت کی لاپرواہی دراندازی پر اس کے مضبوط ردعمل سے ظاہر ہوتا ہے، جس نے بھارت کے کھوکھلے دعوؤں کو بے نقاب کیا۔

 ترجمان نے کہا کہ ہندوستان کی حکمران جماعت عادتاً انتہائی قوم پرستی کے جذبات کو ہوا دینے کے لیے نفرت انگیز بیان بازی کا سہارا لیتی ہے، انتخابی فائدے کے لیے اس طرح کی گفتگو کا ناجائز فائدہ اٹھاتی ہے۔ اس طرح کا غیر ذمہ دارانہ رویہ نہ صرف علاقائی امن کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ طویل مدتی میں تعمیری مشغولیت کے امکانات کو بھی روکتا ہے۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن کے لیے اپنے عزم کا ثبوت دیا ہے۔ تاہم، ہماری امن کی خواہش کو غلط نہیں سمجھا جانا چاہیے۔ تاریخ پاکستان کے اپنے دفاع اور دفاع کے پختہ عزم اور صلاحیت کی گواہی دیتی ہے۔

ترجمان نے یاد دلایا کہ پاکستان نے ناقابل تردید ثبوت فراہم کیے ہیں، جو پاکستانی سرزمین پر بھارت کے ماورائے عدالت اور بین الاقوامی قتل عام کی مہم کو واضح کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے اندر مزید عام شہریوں کو ماورائے عدالت سزائے موت دینے کے لیے اپنی تیاری کا دعویٰ، من مانی طور پر “دہشت گرد” کے طور پر اعلان کیا جاتا ہے، یہ واضح طور پر مجرمانہ اعتراف ہے۔

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کو اس کے گھناؤنے اور غیر قانونی اقدامات کے لیے جوابدہ ٹھہرائے۔