پاکستان میں دہشت گردی کا منبع افغانستان ہے، وزیر دفاع

251
founder PTI is non-political

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کا منبع افغانستان ہے۔

میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتایا کہ میں یہاں سے وفد لے کر افغانستان گیا تھا اور بات کی تھی کہ پڑوسی ملک ہونے کے ناتے افغانستان کی ذمے داری ہے کہ وہ دہشت گردی کو روکے۔ اس سلسلے میں افغانستان کی جانب سے دیا جانے والا مسئلے کا حل قابل عمل نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ جب تک افغانستان سے ٹی ٹی پی کی تربیت گاہیں، پناہ گاہیں اور دہشت گردوں کی سہولت کاری ختم نہیں ہو جاتی، تب تک یہ ناسور ختم نہیں ہو سکتا۔ افغان حکومت کے تبدیل ہوتے رویے کی وجہ سے ہمارے پاس ان کے لیے آپشنز بھی محدود ہوتے جا رہے ہیں۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں جس طرح سرحدیں ہوتی ہیں، ویسی سرحد پاکستان اور افغانستان کے درمیان بھی ہونی چاہیے۔ یہاں آنے کے لیے ویزا لازمی ہونا چاہیے، جسے آنا ہو ویزا آئے اور پھر پاکستان میں چاہے کاروبار کرے۔ مفت میں لوگ سرحد پار کرکے پاکستان میں داخل ہوتے ہیں، اسی میں دہشت گرد بھی آ جاتے ہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ چینی کارکنوں پر ہونے والے حالیہ حملے کے واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، اس میں چینی تفتیشی ٹیم بھی شامل ہے۔ کچھ اشارے ملے ہیں۔ دونوں ممالک کی ٹیمیں مل کر دہشت گردوں کو ڈھونڈ نکالیں گی۔