اپیلیٹ ٹریبونل میں اپیل منظور، مراد سعید سینیٹ انتخابات کیلئے اہل قرار

754
declared eligible

پشاور: پشاور کی اپیلیٹ ٹربیونل نے رہنما پاکستان تحریک انصاف کے مراد سعید کی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل منظور کرلی اور پی ٹی آئی رہنما سینیٹ انتخابات کے لیے اہل قرار پائے۔

رپورٹ کے مطابق اپیلیٹ ٹریبونل کے جج جسٹس شکیل احمد نے مقدمے کی سماعت کی، سماعت کے آغاز پر مراد سعید کے وکیل نے کہا کہ مراد سعید کے اکاونٹ میں موجود رقم کو سرمایہ کاری کہا گیا جو غلط ہے۔اس پر وکیل شکایت کنندہ کا کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسر نے 6 اعتراضات کو ریکارڈ کیا ہے۔

وکیل مراد سعید نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مراد سعید پر اعتراض ہے کہ وہ مفرور ہیں، مفرور ہونے پرکاغذات مسترد نہیں ہوسکتے ہیں یہ ہائی کورٹ کے فیصلے موجود ہے۔اس پر جسٹس شکیل احمد نے دریافت کیا کہ کیا وہ اب بھی مفرور ہیں؟ وکیل نے بتایا کہ جی ابھی بھی مفرور ہیں۔

جج نے ریمارکس دیے کہ پھر تو ان کو ضمانت لینی چاہیے۔وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ مراد سعید کی جان کو خطرہ ہے اس لیے وہ سامنے نہیں آرہے، امید ہے سینیٹر بننے کے بعد تھوڑی آسانی پیدا ہوجائے گی، مراد سعید کے خلاف مقدمات کی تفصیل کے لیے بھی کیس دائر کرچکے ہیں، مراد سعید کے کاغذات پر جعلی دستخط کا اعتراض بھی لگایا گیا ہے، ہمارے پاس ویڈیو موجود ہے کہ کاغذات پر مراد سعید نے خود دستخط کیے ہیں، ہم نے ریٹرننگ افسر کو ویڈیو دکھائی بھی تھی۔اس موقع پر وکیل شکایت کنندہ نے کہا کہ مراد سعید نے قومی اسمبلی کے لیے کاغذات میں 9 مقدمات کا ذکر کیا مگر سینیٹ انتخابات میں ان مقدمات کا کوئی ذکر ہی نہیں، سینیٹ انتخابات میں مزید 10 مقدمات کا ذکر کیا ہے لیکن پہلے والوں کا نہیں، علم میں ہونے کے باوجود مراد سعید نے کاغذات میں تفصیل نہیں دی، مراد سعید نے دو مرتبہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی اور جرمانہ بھی جمع نہیں کیا۔

اس پر وکیل مراد سعید نے بتایا کہ انہوں نے جرمانہ جمع کیا ہے، ہمارے پاس اصلی رسید بھی موجود ہیں۔وکیل شکایت کنندہ نے مزید کہا کہ کاغذات میں بینک اکانٹ میں موجود رقم کو ظاہر نہیں کیا گیا۔جسٹس شکیل احمد نے وکیل مراد سعید سے استفسار کیا کہ کاغذات میں یہ کیوں ظاہر نہیں کیا؟ وکیل نے جواب دیا کہ ہم نے فارم میں نہیں لکھا لیکن کاغذات کے ساتھ ایف بی آر کی رپورٹ لگائی ہے۔اس پر وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ اپیل بھی مراد سعید نے جمع نہیں کی، اگر مسئلہ نہیں تو مراد سعید کو لے کر آئیں، کاغذات بھی فوری منظور ہوجائیں گے۔

وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت ضمانت دے دیں ابھی عدالت میں پیش کرکے لاتا ہوں۔بعد ازاں ایپلیٹ ٹربیونل نے مراد سعید کی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔چند گھنٹے بعد فیصلہ سناتے ہوئے ایپلیٹ ٹربیونل نے مراد سعید کی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل منظور کرلی اور پی ٹی آئی سینیٹ انتخابات کے لیے اہل قرار پائے۔اس کے علاوہ اپیلٹ ٹربیونل نے پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کے سینیٹ کی جنرل نشست پر الیکشن لڑنے کے لیے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔

ٹربیونل نے دلاور خان، روبینہ خالد،فدا محمد اور  اظہر مشوانی کی کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف اپیلیں خارج کردیں۔۔یاد رہے کہ 12 مارچ کو سینیٹ انتخابات کے لیے مراد سعید کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے تھے۔