لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے نوجوان جماعت اسلامی کا ساتھ دیں، ملک کی تقدیر بدل دیں گے،65فیصد یوتھ ہی پاکستان کا اصل سرمایہ ہے۔ حکمران پارٹیوں نے نوجوانوں کو دھوکا دے ان کا مستقبل تاریک کرنے کی سازشیں کیں۔
سراج الحق نے کہا کہ پڑھے لکھے اہل افراد ملک سے بھاگ رہے ہیں، لاکھوں مایوس ہوکر نشہ کے عادی ہوگئے۔دولت کی غیرمنصفانہ تقسیم، کرپشن اور نااہل قیادت ملک کے مسائل کی جڑیں ہیں، خاندانوں کی اجارہ داریاں ختم کرکے اہل اور ایماندار قیادت کو آگے لانا ہوگا، تبدیلی پرامن جمہوری جدوجہد اور ووٹ کی طاقت کی مرہون منت ہے، اسٹیٹس کو کی جگہ اسلامی نظام آئے گا تو عام آدمی کی حالت بدلے گی، نوجوانوں کو روزگار ملے گا، تعلیم سستی ہوگی اور انصاف اور قانون کا بول بالا ہوگا۔ اسلامی جمعیت طلبہ شجر سایہ دار ہے، جمعیت کے طلبہ و طالبات تعلیمی نظام میں اصلاحات اور اسٹوڈنٹس کے حقوق کے محافظ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیراہتمام گرینڈافطار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی اظہر اقبال حسن، ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف ، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، سیکرٹری جنرل اسلامی جمعیت طلبہ اسامہ امیر، ناظم اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب جنوبی ابوذر غفاری اور ناظم جمعیت جامعہ پنجاب انعام الرحمن گجر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر نوجوانوں کو روزگار الائونس دے گی، ملک میں لاکھوں ایکڑ سرکاری زرعی اراضی زرعی گریجوایٹس، ہاریوں اور چھوٹے کسانوں میں تقسیم کرکے سبزانقلاب لایا جاسکتا ہے۔ جماعت اسلامی کے منشور میں تعلیم، صحت، زراعت اور صنعت کے سیکٹرز میں اصلاحات کے لیے انقلابی اقدامات تجویز کیے گئے ہیں، موجودہ حکومت دھاندلی کی وجہ سے بنی، جماعت اسلامی کا راستہ روکا گیا، ہم دھاندلی پر خاموش نہیں رہیں گے اور آئندہ کے لیے جدوجہد بھی جاری رہے گی، عوامی تائید سے ہی اقتدار میں آنے پر یقین رکھتے ہیں، حکمران پارٹیاں اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی سے سیاست کرتی ہیں، ان کے سرپر اداروں کا ہاتھ نہ ہوتو یہ عوام میں جماعت اسلامی کا مقابلہ نہیں کرسکتیں۔
امیر جماعت نے کہا کہ نوجوانوں کو نوٹوں، لوٹوں اور بوٹوں کی سیاست سے نجات کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی، جماعت اسلامی کے دروازے ان کے لیے کھلے ہیں۔ اداروں کے سیاست میں کردار کی ہمیشہ مخالفت کی ہے، جماعت اسلامی اسلامی نظام کے لیے جدوجہد کررہی ہے اور یہی نظام مسائل کا بہترین حل ہے۔