اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہپاکستان زخمی ہے اس سے قبل میں نے پاکستان کو اتنا زخمی نہیں دیکھا، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے، مجھے یقین ہے کہ دو سال میں ملک مشکل سے نکل جائے گا۔
مسلم لیگ کے قائد نوازشریف نے کہا کہ ہمارا مقابلہ ایسے لوگوں کے ساتھ ہے جو منطق کو سمجھتے ہیں نہ مانتے ہیں، واسطہ ایسے لوگوں سے پڑا جن کی ذہنیت کی آج تک سمجھ نہیں آئی، ججوں نے ہمیں سیسلین مافیا کہا، لگتا تھا جیسے مجھے غصے سے نکالا گیا۔
نوازشریف نے کہا کہ مجھ پر کس چیز کا غصہ تھا؟ میرے خلاف فیصلہ دینے والے ججز آج کہاں ہیں؟ دھرنوں اور سازشوں کے باجود ہم نے ڈیلیور کیا، انہوں نے اپنے دور میں بدتمیزی، بدتہذیبی پھیلائی، قوم کے بچوں کو بدتمیزی، بدتہذیبی نہ سکھائیں۔
قائد ن لیگ نے بانی پی ٹی آئی کا نام لئے بغیر کہا کہ انتخابی مہم کے دوران وہ گرکر زخمی ہوئے تھے، میں خود ان سے ملنے ہسپتال گیا، الیکشن جیت کر میں ان سے ملنے گھر بھی گیا، بنی گالا میں ہم نے طے کیا کہ سب کو مل کر چلنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بنی گالا میں ملاقات کے بعد پتہ چلا کہ لندن میں اتحاد بن گیا، پتہ چلا کہ دھرنوں کا پروگرام بن گیا ہے، کہا گیا کہ وزیراعظم کے گلے میں پٹہ ڈال کر باہر لائیں گے۔
مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ لوڈشیڈنگ، دہشت گردی زوروں پر تھی اور دھرنے شروع ہوگئے، دھرنوں کے باوجود ہم اپنا کام کرتے رہے، دھرنوں کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ منسوخ ہوا، دھرنوں کے باوجود ہم نے قوم سے کئے وعدے پورے کئے۔
نوازشریف نے مزید کہا کہ مجھے ہٹانے والے جج اب کسی کو منہ دکھانے کے قابل ہیں؟ مجھے کیوں ہٹایا گیا یہ پوری قوم جانتی ہے، ہر موٹروے پر ن لیگ کی مہر لگی ہے، ہم نے سارا زور ملک کی ترقی پر لگایا ہے، ہماری سوچ پورے ملک میں خدمت کی تھی جس کو ہم نے پورا کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں شہبازشریف کو شاباش دیتا ہوں جس طرح انہوں نے 16 ماہ اس ملک کو چلایا، ہم تو کب کے جی 20 تک پہنچ چکے ہوتے، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی کا ہے، مجھے یقین ہے کہ اگلے دو سال میں پاکستان مشکل سے نکل جائے گا، اس دوران ہمیں مشکل فیصلے بھی کرنے پڑیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان زخمی ہے اس سے قبل میں نے پاکستان کو اتنا زخمی نہیں دیکھا، جس طرح 16 ماہ شہبازشریف نے حکومت چلائی ہے شاید میں ہوتا تو نہ چلا پاتا۔