گورنر سندھ وعدہ معاف گواہ بن کر بتائیں مسترد پارٹی کو کیسے مسلط کیا گیا، حافظ نعیم

347
without Jamaat

کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ گورنر سندھ وعدہ معاف گواہ بن جائیں اور بتا دیں کہ مسترد شدہ پارٹی کو عوام پر کس طرح مسلط کیا گیا۔

حافظ نعیم الرحمن  نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور ایم کیو ایم کے مصطفیٰ کمال کی ویڈیو لیکس پر ردعمل دیتے ہوئے جعلی مینڈیٹ مسترد، فارم 47کے نتائج کالعدم اور 45کے مطابق نتائج جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔

اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا ہے کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری انتخابات میں کی جانے والی بے ضابطگی اور جعلی مینڈیٹ کے حوالے سے اصل حقائق قوم کے سامنے پیش کریں، وعدہ معاف گواہ بن جائیں اور بتادیں کہ کس طرح مسترد شدہ پارٹی کو عوام پر مسلط کیا گیا ہے یہ جمہوریت کے لیے اچھا ہو گا اور آئندہ ملک میں جمہوریت کو پامال نہیں کیا جاسکے گا۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ کی گفتگو پوری قوم کے سامنے آگئی ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ملک میں 200 فیصد جعلی مینڈیٹ والے مسلط ہیں۔ مصطفیٰ کمال اور گورنر سندھ کے اعتراف کے بعد الیکشن کمیشن کے پاس کوئی جواز نہیں رہا۔ الیکشن کمیشن فوری طور پر فارم 47کے جعلی نتائج کو کالعدم قراردے کر فارم 45کے مطابق درست نتائج کا اعلان کرے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت پورے ملک میں انتخابات ہوئے 8فروری کو جس کے نتائج 9 اور 10 فروری کو جعلی فارم 47 کے مطابق سنائے گئے۔کراچی میں ووٹ صرف جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کو ہی ملا ہے۔ایم کیو ایم جیسی مسترد شدہ پارٹی کو جعلی فارم 47 کے نتائج کے مطابق کراچی کے عوام پر مسلط کیا گیا۔

حافظ نعیم نے کہا کہ جماعت اسلامی کا شروع دن سے ہی یہی موقف ہے کہ فارم 45 کے نتائج کے مطابق ایم کیو ایم نے کراچی کی کوئی ایک نشست بھی نہیں جیتی۔ کراچی میں ساڑھے 5ہزار پولنگ اسٹیشنز اور 19ہزار پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے لیکن حقیقی طور پر ایم کیو ایم کسی ایک جگہ سے بھی نہیں جیت سکی۔ انتخابات سے قبل ہی ایم کیو ایم کو بیلٹ پیپرز کی بکس فراہم کردی گئیں تھیں اس دھاندلی کے باوجود بھی جب ایم کیو ایم ناکام ہوگئی تو اسے جعلی فارم 47 کے مطابق جتوادیا گیا۔کراچی کے عوام، ماؤں بہنوں اور بیٹیوں کی بھی توہین ہے کہ مسترد شدہ پارٹیوں کو پھر سے زبردستی مسلط کیا گیا ہے۔