کراچی: جماعت اسلامی کے تحت جعلی نتائج نامنظور مارچ میں دیگر اپوزیشن جماعتیں بھی شامل ہو گئیں جب کہ مظاہرین سے حافظ نعیم الرحمن و دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔
دھاندلی زدہ الیکشن، عوامی مینڈیٹ پر قبضے، جیتی ہوئی نشستوں کی چوری اور الیکشن کمیشن کی نا اہلی و ناکامی کے خلاف امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی زیر قیادت جماعت اسلامی کے تحت ہفتے کے روز مسجد خضرا صدر تا سندھ اسمبلی بلڈنگ ‘‘جعلی نتائج نامنظور مارچ’’کا انعقاد کیا گیا جس میں جماعت اسلامی کے کارکنوں اور عام شہریوں نے بڑی تعدا د میں شرکت کی۔
دریں اثنا انتخابی دھاندلی کے خلاف گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس، پی ٹی آئی،جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں نے بھی مشترکہ احتجاج کیا تھا تاہم سندھ اسمبلی کے چاروں طرف پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی بھاری نفری کی تعیناتی اور کنٹینرز لگا کر تمام راستے بند کردیے گئے تھے۔سندھ اسمبلی کی طرف آنے والوں کو روکنے کے لیے پولیس نے شیلنگ اور لاٹھی چارج بھی کیا اور پاکستان عوامی تحریک کی خواتین سمیت کئی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔
جماعت اسلامی کے مارچ کے شرکا کراچی پریس کلب پر جی ڈی اے اور دیگر جماعتوں کے مشترکہ احتجاج اور دھرنے میں شامل ہو گئے۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا احتجاج اہل کراچی اور پورے سندھ کے عوام کی ترجمانی کر رہا ہے، اسمبلی میں بیٹھے ہوئے لوگوں نے جعلی مینڈیٹ سے سیٹیں لی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہوش کے ناخن لیے جائیں اور جس کا جو مینڈیٹ ہے اسے تسلیم کیا جائے۔جو جہاں جیتا ہے اسے جیتنے دیا جائے اور جو ہارا ہے اسے عوام پر مسلط نہ کیا جائے۔جعلی نتائج منسوخ کر کے فارم 45کے تحت درست نتائج جاری کیے جائیں، آج چاروں طرف سے راستے بند کر کے سندھ اسمبلی پر لوگوں کو جانے سے روک دیا گیا ہے لیکن آج کا یہ احتجاج اس بات کا بھی اعلان کر رہا ہے کہ ہم مینڈیٹ پر قبضے اور سیٹوں کی چوری پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جمہوری، سیاسی، قانونی، آئینی اور عدالتی جدو جہد جاری رکھیں گے۔ عوام کی طاقت، پر امن احتجاج اور مزاحمت ہی ہمارا ہتھیار ہے۔مزاحمت اور جدو جہد تیز کریں گے، ہم نے دیہی اور شہری سندھ کی تفریق ختم کر دی ہے، سندھ میں مہاجر عصبیت و نفرت کی سیاست، پنجابی، پختون جھگڑے اور مسالک کی تقسیم بھی ختم کر کے صرف حق اور سچ کی بنیاد پر جمع ہو ئے ہیں اور اپنے مینڈیٹ کو بازیاب کرانے کی جدو جہد کر رہے ہیں۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم بکاؤ مال ہے۔ کراچی کے عوام نے 8فروری کو ایم کیو ایم کو مسترد کر دیا ہے جس پر کراچی کے عوام خراج تحسین اور مبارکباد کے مستحق ہیں لیکن جنہوں نے دہشت گردوں، بھتہ خوروں، بوری بند لاشوں کی سیاست کرنے والوں کو پھر سے کراچی پر مسلط کر دیا ہے ان کو بھی جلد سمجھ آجائے گا کہ انہوں نے قوم کے ساتھ، کراچی اور سندھ کے ساتھ مذاق کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں عوام نے صرف جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کو ووٹ دیئے اور فارم 45کے مطابق ایم کیو ایم کو صرف لاکھ ڈیڑھ لاکھ ووٹ ملے لیکن ہماری سیٹیں چھین کر ایم کیو ایم کو دے دی گئیں ہیں اور جو باقی بچیں وہ پیپلز پارٹی کے حوالے کر دیں۔اندرون سندھ میں بھی بدترین دھاندلی کی گئی اور جعلی نتائج تیار کیے گئے۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ نواز لیگ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کا گٹھ جوڑ اور بننے والااتحاد جعلی اتحاد ہے اور زبردستی کی حکومت زیادہ دیر چلنے والی نہیں۔ میاں نواز شریف بھی بڑے زور وشور کے ساتھ اور بادشاہ سلامت بن کر لندن سے آئے تھے، بلاول بھٹو زرداری کی وزارت عظمیٰ کا جہاز بھی اسی وقت کریش ہو گیا تھا جب انہوں نے کراچی کی میئر شپ پر قبضہ کیا تھا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ جعلی مینڈیٹ سے آنے والے یہ سارے لوگ ایک ایک کر کے رسوا ہوں گے اور عوام کے حقیقی مینڈیٹ کی حکمرانی ضرور قائم ہو گی۔ آج پورا دن پولیس کی جانب سے بدترین فسطائیت کا مظاہرہ کیا گیا، لوگوں کو پر امن احتجاج کرنے سے روکا گیا، لاٹھی چارج اورشیلنگ کی گئی، پاکستان عوامی تحریک کی خواتین و مرد کارکنوں کو بھی گرفتار کیا گیا، جے یو آئی کے کارکنوں پر بھی پولیس تشدد اور شیلنگ کی گئی، سندھ اسمبلی کے چاروں طرف بھاری فورس اور کنٹینرز لگا کر پر امن اور نہتے لوگوں کو روکا گیا۔ ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے کوئی جنگ جاری ہے، اس کے باوجود لوگوں نے احتجاج میں شرکت کی جن میں خواتین بھی شامل ہیں جس پر وہ خراج تحسین کی مستحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پولیس کی اس فسطائیت، لاٹھی چارج اور شیلنگ کی شدید مذمت کرتی ہے اور اس کے خلاف جو بھی مشترکہ لائحہ عمل طے کیا گیا جماعت اسلامی اس کا ساتھ دے گی۔
بعد ازاں جی ڈی اے، پی ٹی آئی، جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں کے قائدین کی مشاورت کے بعد اعلان کیا گیا کہ آج پولیس کی بدترین فسطائیت کے خلاف منگل 27فروری کو سندھ بھر میں یوم سیاہ منایا جائے گا اور پر امن احتجاج کیا جائے گا۔
قبل ازیں جماعت اسلامی کے کارکنوں اور شہریوں کی بڑی تعداد دوپہر سے مسجد خضراء کے قریب جمع ہو نا شروع ہو گئی تھی، شرکاء میں زبردست جوش و خروش اور مینڈیٹ پر قبضے کے خلاف شدید غم و غصہ دیکھنے میں آیا۔
شرکا نے الیکشن کمیشن اور جعلی نتائج بنانے والوں کے خلاف پُر جوش نعرے لگائے جن میں انتخابی دہشت گردی نا منظور، دھاندلی زدہ الیکشن نا منظور، جعلی نتائج منسو خ کرو، الیکشن کمیشن عوام کی توہین بند کرے سمیت دیگر نعرے شامل تھے۔ حافظ نعیم الرحمن کی زیر قیادت جعلی نتائج نا منظور مارچ کا آغاز ہو ااور شرکا نے سندھ اسمبلی بلڈنگ کی جانب پیدل مارچ کیا۔
حافظ نعیم الرحمن اور دیگر قائدین نے ایک بڑا بینر اُٹھایا ہوا تھا جس پر عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا نا منظورتحریر تھا۔اس موقع پر نائب امیر کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، جنرل سیکرٹری کراچی منعم ظفر خان، نائب امرا سیف الدین ایڈووکیٹ، محمد اسحاق خان و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔