سراج الحق کی  قادیانیت سے متعلق فیصلے پر چیف جسٹس سے نظر ثانی کی اپیل

368
accountability day

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کاکہنا ہے کہ قادیانیت سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ غیر آئینی ہے، چیف جسٹس نظرثانی کریں۔

منصورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہاکہ چیف جسٹس نے قادیانی  مجرم کو 5ہزار روپے کی ضمانت پر رہائی دی ہے، ملک کے آئین میں ملزم مبارک احمد ثانی اقلیتی ہے، اس کیس کے حوالے سے ہم سپریم کورٹ جائیں گے، اگر چیف جسٹس خود فیصلہ کریں تو بہتر ہوگا۔

سراج الحق  نے کہا کہ قادیانیوں نے قرآن مجید میں خلاف قانون تبدیلی کی ہے، انہوں نے ابھی تک پاکستان کے آئین کو نہیں مانا،جو فیصلہ آیا ہے وہ ہمیں منظور نہیں، کل جمعے کے روز علماء اس معاملے میں قوم کی رہنمائی کریں۔

امیر جماعت اسلامی  پاکستان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ قادیانیت کے فیصلے پر نظر ثانی کرے، اس سے پاکستانی عوام کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، چیف جسٹس کا عہدہ بڑا ہے لیکن ان سے غلطی ہوسکتی ہے، ہم نے اس فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے، اس حوالے سے ہم قانونی جنگ لڑیں گے۔