بھارتی سپریم کورٹ نے گمنام انتخابی فنڈنگ ​​اسکیم کو کالعدم قرار دے دیا

258

نئی دلی :بھارت کی اعلیٰ ترین عدالت نے ایک اسکیم کو خارج کر دیا جس میں انتخابی بانڈز کی شکل میں گمنام سیاسی عطیات کی اجازت دی گئی تھی، یہ اہم فیصلہ اپریل میں متوقع قومی انتخابات سے پہلے آیا ہے ۔

تفصیلات  کے مطابق انتخابی بانڈز سیاسی فنڈنگ ​​کا ایک اہم طریقہ بن چکے ہیں، جو عطیہ دہندگان کو بینک سے خریدے گئے سرٹیفکیٹس کے ذریعے گمنام طور پر دینے کی اجازت دیتے ہیں، لیکن شفافیت کے حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ عمل دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں احتساب کو کم کرتا ہے۔

ناقدین نے مہم کی مالی اعانت کے طریقہ کار کو پارٹیوں کو “کالے دھن” کو منتقل کرنے کا ایک مبہم طریقہ قرار دیا ہے۔

چیف جسٹس ڈی وائی نے فیصلے کو پڑھ کر سنایا کہ انتخابی بانڈ اسکیم رائے دہندگان کے معلومات کے حق کی خلاف ورزی کرتی ہے ۔

اس میں مزید کہا گیا کہ ووٹنگ کے انتخاب کے موثر استعمال کے لیے سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ ​​کے بارے میں معلومات ضروری ہیں۔

اسکیم کے تحت، افراد یا کمپنیاں حکومت کے زیر ملکیت اسٹیٹ بینک آف انڈیا (SBI) سے انتخابی بانڈ خرید سکتے ہیں۔

اس کے بعد گمنام اور ٹیکس سے مستثنیٰ بانڈز سیاسی جماعتوں کے حوالے کیے جائیں گے اور نقدی کے بدلے تبدیل کیے جائیں گے۔ مالیت کی حد 1,000 روپے ($12) سے 10 ملین روپے ($120,000) تک ہے۔

پارٹیوں کو بھاری گمنام عطیات کی اجازت دینے والی اسکیم کے بارے میں خدشات کے علاوہ، ناقدین کو یہ خدشہ بھی تھا کہ اس نے حکومت کو سرکاری SBI کے ذریعے ڈونر کی تفصیلات تک رسائی کا اختیار دے دیا۔