اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے)کو بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کو ہراساں کرنے سے روک دیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ایف آئی اے سائبر کرائم اور انسداد دہشت گردی ونگ کی جانب سے جاری نوٹسز کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو علیمہ خان کو ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ایف آئی اے میں کوئی شکایت یا انکوائری ہے تو اس کی رپورٹ علیمہ خان کو فراہم کی جائے۔
عدالت کا مزید کہنا تھا کہ ایف آئی اے علیمہ خان کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی بھی نہ کرے۔ وکیل علیمہ خان نے دلائل دئیے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے کے پاس کوئی ایسا مواد موجود نہیں جس کے مطابق سائبر کرائم ہوا ہو، انہوں نے استدعا کی علیمہ خان کے خلاف جاری انکوائری یا شکایت کو خارج کیا جائے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ پہلے رپورٹ منگوا لیتے ہیں، دیکھتے ہیں انکوائری ہے بھی کہ صرف شکایت ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ ایف آئی اے آج ہی علیمہ خان کے خلاف انکوائری یا شکایت کی تفصیلات فراہم کرے، وکیل کو رپورٹ کی کاپی مل جائے تو آپ اپنا جواب ایف آئی اے کو جمع کروادیں اور اس دوران ایف آئی اے علیمہ خان کو ہراساں نہ کرے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔