کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ 8 فروری کو کراچی سمیت ملک بھر میں عوامی مینڈیٹ کی توہین کی گئی۔
جماعت اسلامی کے تحت الیکشن کمیشن کے جانبدارانہ رویے، پُر امن و آزادانہ و منصفانہ انتخابات میں ناکامی، بدترین دھاندلی و نتائج تبدیل کر کے جماعت اسلامی اورتحریک انصاف کی جیتی ہوئی نشستوں اور مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے، شہر پر دہشت گرد ٹولے کو مسلط کرنے ،انتخابات کے دن کراچی میں پولنگ اسٹیشنوں پر قبضوں و پُر تشدد واقعات کے ذمہ داران کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے کے خلاف الیکشن کمیشن سندھ آفس کے باہر ہفتے کو مشترکہ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرے کے شرکاء نے الیکشن کمیشن کی نااہلی، بد ترین دھاندلی،جعلی و بوگس ووٹنگ اور جماعت اسلامی کی جیتی ہوئی سیٹیں چھیننے کے خلاف زبردست احتجاج کیا اور پُرجوش نعرے لگائے، مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھائے ہوئے تھے،
امیر جماعت اسلامی کراچی نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کی جیتی ہوئی سیٹیں چھیننے اور مینڈیٹ پر قبضے کے خلاف احتجاج کے دائرے کو مزید وسیع کرنے کا اعلان کیا اور کہاکہ اتوار 11فروری کو شہر کے 8اہم مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے، جن میں غربی، سائٹ غربی، وسطی ، جنوبی، شمالی، کورنگی، گلبرگ اورشرقی کے اضلاع شامل ہیں،
ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی جیتی ہوئی سیٹیں واپس لیں گے، الیکشن کمیشن فارم 45کے مطابق درست نتائج جاری کرے۔ الیکشن کمیشن کو بھی یقینی طور پر معلوم ہو گا کہ شہر کی کسی بھی نشست پر ایم کیو ایم نے 5 ہزار ووٹ بھی نہیں لیے۔ ہمارے پاس فارم 45 ہیں جس میں قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستیں صرف جماعت اسلامی اور آزاد امیدواروں نے ہی جیتی ہیں۔ الیکشن کمیشن سن لے اسے اپنا فیصلہ واپس لینا ہوگا۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے حقیقی مینڈیٹ کو ہمیشہ تسلیم کیا ہے اور مسلط کردہ لوگوں کی مزاحمت کی ہے۔ ہم نے پی ٹی آئی کے دوستوں سے پہلے بھی کہا تھا اور پھر کہتے ہیں جماعت اسلامی پی ٹی آئی کے لوگوں کا مقدمہ بھی لڑے گی۔تمام فارم 45 جمع کرلیں ہر محاذ پر مینڈیٹ کے خلاف جدوجہد کریں گے اور لڑیں گے۔ درست نتائج بازیاب کرائیں گے۔
مظاہرے سے نائب امیر کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، جنرل سیکریٹری منعم ظفر خان، نائب امراء سیف الدین ایڈوکیٹ اورپی ٹی آئی کے رہنما آفتاب جہانگیر اور بیرسٹر عبد الجلیل نے بھی خطاب کیا۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ آج الیکشن کمیشن آفس، سندھ کے باہر زبردست احتجاج کرنے والے اہل کراچی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ 8 فروری کو کراچی سمیت ملک بھر میں عوامی مینڈیٹ کی توہین کی۔ الیکشن کے دن موبائل و انٹر نیٹ سروسز بند کردی لیکن پاکستان کے عوام اپنی رائے دینے کے لیے بڑ ی تعداد میں گھروں سے باہر نکلے ہیں۔
ان کامزید کہنا تھا کہ کراچی میں بھی عوام نے شہر کو تباہ و برباد کرنے والوں ، آزمائے ہوئے لوگوں اور پھٹے ہوئے غباروں کو مسترد کر دیا جس پرکراچی کے عوام خراج تحسین ومبارکباد کے مستحق ہیں لیکن اسٹیبلشمنٹ کے گملوں میں پلنے والوں کو ایک بار پھر شہر میں زندہ کیا جارہا ہے۔