اسلام آباد میں میڈیکل پروفیشنلز اور سول سوسائٹی کی مشترکہ غزہ ریلی

1685

اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت میں غزہ بچاؤ مہم کے تحت ریلی نکالی گئی۔ کنوینر حمیرا طیبہ کی قیادت میں بڑی تعداد میں ریلی میں سول سوسائٹی کے ارکان ، پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کے نمائندوں ، بچوں ، خواتین ، طلباء اور وکلا نے شرکت کی اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے حوالے سے مطالبہ کیا گیا کہ فوری طور پر جنگ بندی کی جائے ، نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی میں ملوث اسرائیل کو سزا دی جائے ۔

ہفتہ کو غزہ بچاؤ مہم کے تحت نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر غزہ ریلی نکالی گئی بچوں اور خواتین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مسلمان حکمرانوں کے حوالے سے درج تھا کہ  تم خاموش کیوں ہو  ہم تو احتجاج کریں گے ۔

بینرز اور پلے کارڈز کے ذریعے یہودی اور اسرائیلی کمپنیوں کی مصنوعات کی تفصیلات بھی جاری کر دی گئیں اس حوالے سے نوجوانوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا کہ اسرائیلی کمپنیوں کو دئیے جانے والا ایک ایک پیسہ ظلم جبر میں اور خون بہانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔ بس اس ان مصنوعات کی بائیکاٹ کرنا ہے ۔ گیارہ سے زائد اسرائیلی  کمپنیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے نوجوانوں نے سب سے اپیل کی ہے کہ بائیکاٹ کی یہ مہم گھر گھر چلائی جائے ۔

مظاہرین سے پیما وویمن ونگ کی سابق صدر ڈاکٹر نویدبٹ ، ڈاکٹر آصف نواز اور نوجوان وکلاء نے خطاب کیا ۔ مختلف ممالک کی اسلام آباد میں زیر تعلیم غیر ملکی طالبات بھی ریلی میں شریک تھیں ۔ اس موقع پر غزہ کے حوالے سے ترانوں کا سلسلہ جاری رہا جبکہ نوجوانوں کی طرف سے اسرائیل کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے ، مزید جارحیت نا منظور ، مزید نسل کشی نامنظور ، فری فری فلسطین فری کے نعرے لگائے گئے ۔

نیشنل پریس کلب سے سپر مارکیٹ تک شہری ہاتھوں میں اسرائیلی کمپنیوں کی مصنوعات کے بائیکاٹ کے بینرز اور پلے کارڈز لے کر کھڑے تھے جو کہ آنے جانے والی گاڑیوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے تھے اور ان گاڑیوں میں سوار فیملیز کو غزہ کے حوالے سے پمفلٹس تقسیم کیے گئے اور یہ مطالبہ کیا گیا کہ جنگ بندی ہی عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل درآمد کا واحد راستہ ہے ۔

میڈیکل پروفیشنلز اور سول سوسائٹی نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے  کہا ہے کہ جنگ بندی ہی گزشتہ روز عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل درآمد کا واحد راستہ ہے۔مظاہرے میں جڑواں شہروں کے ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور فارماسسٹ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ انہوں نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے حق میں اور اسرائیلی نسل کشی کے خلاف نعرے درج تھے۔

مظاہرے سے صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اسلام آباد ڈاکٹر شیر علی، ینگ کنسلٹنٹس ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر عزیر حسن، کنوینربچاؤمہم حمیرا طیبہ اور دیگر نے  بھی خطاب کیا۔

مقررین نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے سے ثابت ہوتا ہے کہ اسرائیل غزہ میں معصوم شہریوں کی منظم نسل کشی کر رہا ہے اور غزہ کی پٹی کو مکمل طور پر تباہ کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے غزہ میں فوری جنگ بندی، طبی سامان، ایندھن، اور طبی عملے سمیت امداد کا بلاتعطل فراہمی اور مریضوں کے انخلا کو یقینی بنانے کے لیے محفوظ انسانی راہداریوں کا مطالبہ کیا۔