کراچی:پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری عام انتخابات 2024 میں لیاری سے نہیں لڑیں گے، یہ علاقہ این اے 239 (کراچی ساؤتھ I) کے حلقے میں آتا ہے جو کبھی پارٹی کا روایتی گڑھ سمجھا جاتا تھا ۔
سابق وفاقی وزیر اس کے بجائے این اے 128 (لاہور-12)، این اے 194 (لاڑکانہ-I) اور این اے 196 (قمبر شہدادکوٹ-I) سے مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے ان حلقوں سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
بعض سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے سربراہ کا مذکورہ نشست پر انتخاب نہ لڑنے کے فیصلے سے اندازہ ہوتا ہے کہ 2018 کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے ہاتھوں شکست کے بعد یا تو پیپلز پارٹی کو اس حلقے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے یا پھر وہ اعتماد حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اگلے سال 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں سیٹ پر دوبارہ دعویٰ کرنے کی ضرورت ہے۔
تاہم پارٹی ان خیالات کی تردید کرتی ہے۔ سندھ پی پی پی کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی نے بتایا کہ لیاری میں ان کی پارٹی مضبوط پوزیشن میں ہے۔
انہوں نے گزشتہ بلدیاتی انتخابات کے نتائج کا حوالہ دیا جس میں پیپلز پارٹی کے امیدواروں نے اکثریتی نشستیں جیت کر لیاری ٹاؤن بلدیہ کی قیادت سنبھالی۔
مہدی نے دعویٰ کیا کہ آئندہ انتخابات میں پیپلز پارٹی نہ صرف لیاری بلکہ شہر کے دیگر علاقوں سے بھی کامیاب ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کے پاس امید وار امیدواروں کا ایک بہت بڑا پول ہے جنہوں نے شہر سے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں، اور جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے کے بعد انہیں ٹکٹ دیا جائے گا۔
پارٹی میں نئے اراکین اور عہدیداروں کی شمولیت کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو ہمیشہ اردو بولنے والوں کی حمایت حاصل رہی ہے۔ پارٹی قیادت اسی کمیونٹی سے تھی۔