واشنگٹن ، بیجنگ: امریکی میڈیا کی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چین ایٹمی تجربے کی تیاری کررہا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین اپنی لوپ نور جوہری تجربہ گاہ میں نیوکلیئر ٹیسٹ کی تیاری میں مصروف ہے اس سلسلے میں ثبوت کے طور پر ایک سیٹلائٹ تصویر بھی شیئر کی گئی ہے، جس کے ذریعے بتایا گیا ہے کہ چین کے شمال مغربی میں خود مختار علاقے سنکیانگ میں واقع جوہری سائٹ کے دوبارہ فعال ہونے کا امکان ہے۔
نیویارک ٹائمز کا یہ تجزیہ پینٹاگون کے ایک سابق تجزیہ کار ڈاکٹر رینی بابیارز کے فراہم کردہ شواہد پر مبنی ہے۔ جو ایک معروف بین الاقوامی جغرافیائی انٹیلی جنس ماہر ہیں اور چین کی جوہری سائٹ لوپ نور کی سیٹلائٹ تصویروں کا مطالعہ کرنے میں برسوں گزارے ہیں۔
یاد رہے کہ لوپ نور وہ علاقہ ہے جہاں چین نے 16 اکتوبر 1964 کو اپنا پہلا جوہری تجربہ کیا تھا۔ تصاویر سے لگتا ہے کہ چین جلد ہی مکمل جوہری تجربات یا ممکنہ طور پر ذیلی جوہری دھماکے کرسکتا ہے۔ نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ چین کی جوہری تنصیبات لوپ نور میں ہونے والی سرگرمی امریکا اور چین کے تعلقات کے سب سے حساس لمحات میں سے ایک ہے۔
دوسری جانب چین نے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں ایک ایسے سائے کو پکڑنے کی کوشش کی گئی جس کا کوئی وجود ہی نہیں ہے۔