کراچی: چلاس بس حملے میں اپنے اہل خانہ کو بچانے کی کوشش میں چھ گولیاں لگنے والی روشن بی بی کو بہتر طبی امداد کے لیے کراچی منتقل کر دیا گیا ہے۔ خاتون کو جمعہ کی شب اسلام آباد سے کراچی کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
چلاس میں ایک بس پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے خاتون نے بہادری سے اپنے بچوں کی حفاظت کی تھی۔
روشن بی بی کے جسم پر چھ گولیاں لگی تھیں جن میں سے چار ریڑھ کی ہڈی میں اور دو جگر اور پیٹ میں لگی تھیں۔
چلاس میں قریبی پہاڑیوں سے راولپنڈی جانے والی بس پر نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے دو فوجیوں سمیت کم از کم 10 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 21 مسافر زخمی ہو گئے، جس کے نتیجے میں گاڑی سامان کے ٹرک سے ٹکرا گئی۔
گلگت بلتستان کے وزیر داخلہ شمس لون نے کہا کہ فائرنگ کے بعد بس کا ڈرائیور گھبرا گیا اور اپنی گاڑی کی رفتار تیز کر دی جس کی وجہ سے وہ ٹرک سے ٹکرا گئی۔
گلگت بلتستان کے چلاس میں مسافر بس پر دہشت گردوں کے حملے کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بھی تشکیل دی گئی۔ کمیٹی کی سربراہی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) شیر خان کریں گے۔
پولیس اور سیکورٹی فورسز نے تقریباً ڈیڑھ درجن مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہےجن سے تفتیشی ٹیم پوچھ گچھ کر رہی ہے۔