مولانا فضل الرحمٰن سے متعلق خصوصی سیکورٹی تھریٹ ملا ہے، وزیرداخلہ

187
the welfare of workers

اسلام آباد: نگراں وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران سیاست دانوں کو عمومی خطرہ ہے، تاہم مولانا فضل الرحمن کے حوالے سے حکومت کو خصوصی سیکورٹی تھریٹ ملا ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگراں وزیر داخلہ نے کہا کہ انتخابات کے تناظر میں سیاسی رہنماؤں پر حملوں کی ایک تاریخ رہی ہے۔ بے نظیر بھٹو، شوکت عزیز، ثنا اللہ زہرہ پر بھی انتخابی مہم کے دوران حملے کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن مہم کے دوران سیاسی قیادت کو عمومی خطرہ ہے مگر مولانا فضل الرحمن کے حوالے سے حکومت کو ایک خصوصی سیکورٹی تھریٹ موصول ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران الیکشن کمیشن کی سیکورٹی سے متعلق تمام ضروریات کو پورا کیا جائے گا۔ جتنی بھی پیرا ملٹری فورس کی ضرورت ہوگی، وہ فراہم کی جائے گی۔

ملک سے غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 4 لاکھ 82 ہزار سے زیادہ لوگ واپس جا چکے ہیں، جن میں سے بیشتر (90 فی صد) غیر ملکی از خود واپس گئے ہیں۔ اس دوران کسی کے ساتھ کوئی بداخلاقی یا بدتہذیبی نہیں ہوئی۔ ملک میں سیاست کرنے کا حق صرف پاکستانیوں کو ہے۔ رجسٹرڈ غیر ملکی بھی پاکستان کی سیاست میں کوئی کردار ادا نہیں کر سکتے۔ ایسی سرگرمیوں پر ملک میں مکمل پابندی ہے۔

نگراں وزیر داخلہ نے کہا کہ ایسے غیر ملکی جو سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہیں، انہیں ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے۔ 10 افراد کی نشاندہی ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ غیر ملکی خواہ کسی بھی دستاویز پر پاکستان میں موجود ہو، اگر سیاسی سرگرمی میں ملوث ہوگا تو اسے بغیر کوئی وقت ضائع کیے ڈی پورٹ کردیا جائے گا۔ جعلی پاسپورٹس کے کیسز نکالے جا رہے ہیں، جعلی شناختی کارڈ ز اور پاسپورٹ بنانے والوں کا بھی احتساب ہوگا۔ اس سلسلے میں افغانستان سے بھی بات ہورہی ہے۔