کراچی:کوئٹہ ٹاؤن کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی اسکیم 33 میں اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کی کھلی خلاف ورز ی ہورہی ہے اور رہائشی پلاٹوں پر پورشن اور دکانوں کی غیرقانونی تعمیرات مسلسل جاری ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق غیر قانونی پورشن بنانے والوں کو سوسائٹی کے بعض ذمہ داران کی بھی آشیر باد حاصل ہے، یہی وجہ ہے کہ سوسائٹی کے ذمہ داران نے اب تک کوئی ایکشن نہیں لیا، مکینوں نے اس حوالے سے سوسائٹی آفس اور ایس بی سی اے کو متعدد شکایات کی ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ سوسائٹی انتظامیہ ٹھیکیدار ی و پورشن کا کام کرنے والی مافیا سے ملی ہوئی ہےاور ایسا لگتاہے کہ اس سوسائٹی کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
رہایشیوں کے مطابق کے بی سی اے کےاہلکاراگر ڈیمانڈ پوری نہ ہونےپر ناجائز تعمیر مکان کو بننےکے بعد توڑتے بھی ہیں تو پھر جب سسٹم کےتحت اُن کو حصہ مل جاتاہے تو پھر غیر قانونی تعمیرات شروع ہوجاتی ہے، اس وقت بڑی تیزی کے ساتھ دوبارہ پورشن کی تعمیر کا کام شروع ہوچکا ہے۔
سوسائٹی کے مکینوں نے نگراں وزیر بلدیات سے پُرزور اپیل کی ہے کہ وہ فوری طورپر ان مسائل کی طرف توجہ دیں اور اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کی روشنی میں رہائشی پلاٹوں پر پورشن اور دکانوں کی تعمیرات کو رہائشیوں کے وسیع تر مفاد میں بند کرائیں۔انہوں نے نیب، ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن سے بھی اپیل کی ہے وہ کوئٹہ ٹاون سوسائٹی میں ہونے والے کرپشن پرکاروائی کریں۔