اسلام آباد: ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (پی سی ایل ) سے نکالنے کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے تفصیلی فیصلے کے مطابق دوران سماعت بتایا گیا کہ کریمنل کیسز کے تفتیشی افسر کی سفارش پر ڈاکٹر شیریں مزاری کا نام پی سی ایل پر ڈالا گیا ، تفتیشی افسر سے اس بابت ریکارڈ طلب کیا تو پیش نہ کیا جاسکا ، عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ اسلام آباد میں اور کتنے ملزمان کا نام پی سی ایل پر ہے،جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عدالت کے سوال پر کوئی جواب دینے میں ناکام رہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے کہا کہ 20جولائی 2023 کا فیصل مقبول شیخ کی درخواست پر جاری فیصلہ بھی اسی نوعیت کا ہے ، فیصل مقبول شیخ کیس کے فیصلے کو کہیں چیلنج نہیں کیا گیا،یہ فیصلہ حتمی شکل اختیار کر چکا ہے۔
عدالت میں سرکاری وکیل نے بتایا کہ ڈاکٹر شیریں مزاری نے گرفتاری کے بعد قانون کے مطابق ضمانت لی، ڈاکٹر شیریں مزاری کو 7میں سے پانچ مقدمات میں ضمانت ملی، 2 میں ڈسچارج کردیا گیا ۔
فیصلے کے مطابق درخواست گزار ڈاکٹر شیریں مزاری کسی مقدمے میں مفرور یا اشتہاری بھی نہیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ایک ہفتے میں نام پی سی ایل سے نکال کر رپوٹ جمع کرائیں۔