لاہور میں شدید اسموگ کے باوجود عالمی بینک اور پنجاب کی عبوری حکومت کے درمیان معاہدہ نہ ہونے کے باعث مصنوعی بارش کا کوئی امکان نہیں۔
نگراں حکومت نے 17 نومبر کو مصنوعی بارش کے ذریعے اسموگ سے نمٹنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن میڈیا سے حالیہ بات چیت میں سیکرٹری زاہد اختر زمان نے بتایا کہ عالمی بینک کے حکام مصنوعی بارش کے منصوبے سے اتفاق نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا، “ہم اور ورلڈ بینک اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے اسموگ کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے چنگچی رکشوں کی جگہ الیکٹرک بسیں لانے کا فیصلہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ “حکومت 30 الیکٹرک بسیں درآمد کر رہی ہے الیکٹرک بسیں دھوئیں سے پاک سفر فراہم کرتی ہیں اس کے بعد شہر میں چنگچی پر پابندی عائد کر دی جائے گی ۔
انہوں نے شہر میں آلودگی کا مقابلہ کرنے کے لیے حکومت کو درپیش رکاوٹوں کا بھی اشتراک کیا: “اسموگ کی جانچ کرنے والے آلات تسلی بخش نہیں ہیں اور متعلقہ محکموں کے پاس اسموگ سے متعلق ڈیٹا میں تضاد ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اسموگ کے خاتمے کے لیے ورلڈ بینک کے ساتھ اسٹڈی شروع کر دی گئی ہے۔
تاہم، وزیر نے 28 یا 29 نومبر تک مصنوعی بارش کے اقدام کی نگرانی کے لیے ایک ورکنگ گروپ کی تشکیل کی ہدایت کی تھی۔