کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) کراچی پریس کلب اور انٹرنیشنل فیڈر یشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) کے زیر اہتمام صحافیوں کے لئے جینڈر سیفٹی اینڈ ایکویلٹی کے عنوان سے پریس کلب میں دو روزہ تر بیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔
تربیتی ورکشاپ میں پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا سے تعلق رکھنے والی خواتین صحافیوں سمیت مرد صحافیوں نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔ ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے کراچی پریس کلب کے سیکر ٹری شعیب احمد نے مہمان خصوصی کی حیثیت شرکت کی۔
سیکرٹری پریس کلب شعیب احمد نے انٹرنیشنل فیڈر یشن آف جرنلسٹس(آئی ایف جے) اورورکشاپ کے منتظمین، خصوصا خواتین صحافیوں اور شرکاءکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ کراچی پریس کلب ہمیشہ سے خواتین صحافیوں کے لیے عملی تربیت کا انعقاد کررہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ورکشاپ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، کراچی پریس کلب اسکلز ڈیویلپمنٹ کمیٹی پورے سال صحافیوں کے اسکلز کوبڑھانے کے لیے مختلف موضوعات پر 10سے زاید ورکشاپ کا انعقاد کرچکی ہے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
شعیب احمد کا کہنا تھاکہ خواتین کیلئے ایسی ٹریننگ کا انعقاد بہت ضروری ہے، کراچی پریس کلب ہمیشہ سے خواتین کی حوصلہ افزائی کرتی آئی ہیں اورآئندہ بھی خواتین کیلئے ایسے مواقع مہیا کیے جاتے رہیں گے۔
دو روزہ ورکشاپ سے انٹرنیشنل فیڈر یشن آف جرنلسٹس(آئی ایف جے) کی فوکل پرسن شہر بانو اور ٓآئی ایف جے کی کوارڈینٹر شیما صدیقی اور دیگر نے شرکاء ورکشاپ کو عملی تربیت فراہم کی اور مختلف کریکٹر رول کے زریعے میڈیا اداروں میں خواتیں اور مردوں کے ساتھ پیش آنے والے مسائل کو اجاگر کیا۔
شہربانو نے ٹریڈ یونین، لیڈرشپ اور کام کے دوران پیش ٓآنے والے ہراسگی کے واقعات اور ان ے بارے میں بنائے گئے ملکی اور غیر ملکی قوانین کے بارے میں ٓآگاہی دی۔
ان کاکہنا تھا کہ خواتین کو مردوں کے برابر مواقع میسر ہوں گے تو خاندان اور معاشرہ ترقی کرے گا بلکہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ صنفی مساوات کی بنیاد پر خواتین کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں اپنا اپناکردار ادا کریں۔
معروف صحافی سدرہ ڈار نے خواتین کو حادثات اور جنگی صورت حال میں صحافت کے اصول اور اس میں خود کو بچانے کے طریقہ کار کے بارےمیں بتایا کہ کس طرح صحافی خصوصی طور پرخواتین اپنی جان بچاتے ہوئے سچ لوگوں تک پہنچا سکتی ہیں اور خواتین اور بچوں کے بارے میں ایسی خبریں دے سکتی ہیں جو شاید مرد صحافیوں کے لیے ممکن نہ ہوں۔
ورکشاپ کے دوسرے روز ٓائی ایف جے کی پاکستان میں جینڈر کوآرڈینیٹر لبنیٰ جرار نقوی نے بھی شرکت کی اور شرکاء کو آئی ایف جے کے کردار اور پاکستان میں ان کے کام کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی ورکشاپس کا مقصد زیادہ سے زیادہ خواتین کو ان کے حقوق سے ٓآگاہی دینا ہے۔
اس موقع پر ورکشاپ کے شرکاء کو خواتین کو قومی دھارے میں لانے اور معاشرے کی بہتری کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کرنے بارے بھی بتایا گیا۔
کراچی پریس کلب میں 28تا 29نومبر2023 کو خواتین صحافیوں کے لئے جینڈر سیفٹی اینڈ ایکویلٹی کے موضوع پردو روزہ ورکشاپ میں13سے زاید سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں صنفی مساوات اور ان کے مسائل کو حل کرنا، صنفی نازک کا فرق اور امتیازی سلوک سے نمٹنا،صحافیوں کے حقوق اور صنفی تحفظ،کام کی جگہ پر جنسی ہراسانی کا مقابلہ کرنا،خواتین کو مرکزی دھارے میں شامل کرنا، توقعات کا جائیزہ لینا، عملی میدان میں خواتین کی حفاظت اور معیاری طریقہ کار اختیار کرنا،
عملی میدان میں کام کے دوران اپنی حفاظت کو یقینی بنانااور اس کا عملی تجزیہ، ایکویٹی اور سیفٹی کے لیے گروپ کی شکل میں مہم چلانا، مساوات، اپنی حفاظت کے لیے مہم چلانا، پریزینٹیشن اور تمام سیشن کا اجمالی جائیزہ لیا گیا اور مختلف کریکٹر کے زریعے شرکاءکو آگاہی فراہم کی گئی۔
دو روزہ ورکشاپ کے اختتام پر کراچی پریس کلب کے سیکرٹری شعیب احمد نے ورکشاپ کے شرکاءکو تعریفی اسناد پیش کیں۔