مقبوضہ بیت المقدس: غزہ میں ملبے کے نیچے گزشتہ 37 دن سے دبا ہوا نومولود زندہ مل گیا، جس کی طبی امداد ملنے کے بعد سانسیں بحال ہو گئیں۔
خبر رساں اداروں کے مطابق جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے کے مصداق اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ایک گھر کے ملبے تلے دبا نومولود 37 دن کے بعد نیم مردہ حالت میں برآمد ہوا، جسے طبی امداد دی گئی، جس کے بعد اس کی سانسیں بحال ہو گئیں۔
The miracle that came after 37 days. Baby born in the first days of the war was rescued alive from the rubble of the house bombed by Israel pic.twitter.com/pDpQ4bInGi
— Gaza Notifications (@gazanotice) November 27, 2023
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق اس گھر پر اسرائیل نے جنگ کے پہلے ہفتے میں بمباری کی تھی جس میں گھر مکمل طور پر تباہ ہوگیا تھا۔ اس دن سے یہ علاقہ مسلسل بمباری کا نشانہ ہونے کے سبب ریسکیو کا کام نہیں ہوسکا تھا، تاہم جب 4 روزہ جنگ بندی کی گئی تو اس امدادی کاموں کا آغاز ہوا اور اس دوران گھر کے ملبے سے سول ڈیفنس کے اہلکاروں کو ایک نومولود ملا جس میں بظاہر زندگی کی رمق باقی نہ تھی۔
امدادی کاموں کے دوران وہاں موجود زیادہ تر افراد نے نومولود کو مردہ قرار دیا۔ امدادی ٹیم میں شامل ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی 3 گھنٹوں کی محنت کے بعد نومولود نے سانسیں لینا شروع کردیں اور فضا اللہ اکبر اور سبحان اللہ کے نعروں سے گونج اُٹھی۔
تاحال نومولود کے والدین کے بارے میں کچھ نہیں پتا چل سکا۔ ملبے سے اب تک کسی اور کو نہیں نکالا جا سکا ہے۔