انٹرا پارٹی الیکشن  میں عمران خان کی دستبرداری کا فیصلہ نہیں ہوا، پی ٹی آئی

328
criminals

لاہور: ترجمان پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ انٹرا پارٹی الیکشن میں عمران خان کی دستبرداری کا فیصلہ نہیں ہوا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پارٹی ترجمان نے انٹرا پارٹی انتخابات اور چیئرمین انتخابات کے اس میں حصہ لینے سے متعلق ذرائع ابلاغ میں آنے والی خبروں کی تردید کی ہے۔ قبل ازیں عمران خان کے وکیل اور پی ٹی آئی کے مرکزی نائب صدر نے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں نااہلی کی وجہ سے چیئرمین پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ نہیں لیں گے۔

رپورٹ کے مطابق سینئر رہنما نے دعویٰ کیا کہ انٹرا پارٹی انتخابات الیکشن کمیشن کے حکم اور عمران خان کی ہدایت پر کروائے جارہے ہیں، اس میں عمران خان کے بطور چیئرمین حصہ لینے کے حوالے سے ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔ ترجمان نے کہا کہ انٹرا پارٹی انتخاب کے انعقاد کے حوالے سے تمام اہم امور پر غور کیا جارہا ہے، چیئرمین عمران خان کی انتخابات سے دستبرداری یا کسی اور رہنما کی نامزدگی کا ہرگز کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

ترجمان کے مطابق انٹراپارٹی انتخابات کے انعقاد، تاریخ و طریقۂ کار اور امیدواران کے تعین سمیت تمام اہم معاملات پر جوں ہی قیادت کسی نتیجے پر پہنچے گی اسے باضابطہ طور پر جاری کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کے حکم پر پی ٹی آئی کی جانب سے 2 دسمبر کو انٹرا پارٹی الیکشن کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سے قبل خبر سامنے آئی تھی کہ عمران خان نے چیئرمین کے عہدے سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے اور وہ کسی بھی عہدے پر الیکشن نہیں لڑیں گے جبکہ یہ بھی بتایا گیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی فیملی میں سے بھی کوئی کسی عہدے پر حصہ نہیں لے گا۔

عمران خان کے وکیل اور پی ٹی آئی کے مرکزی نائب صدر شیر افضل مروت ایڈووکیٹ نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم  ایکس پر جاری پیغام میں واضح کیا کہ عمران خان نے چیئرمین پی ٹی آئی کا الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، وہ قانونی موشگافیوں کے باعث انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ نہیں لیں گے۔

شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ توشہ خانہ کیس میں نااہلی کے باعث عمران خان قانونی طور پر الیکشن نہیں لڑ سکتے، نااہلی کا فیصلہ عدالت سے ختم ہوتے ہی خان صاحب کو دوبارہ چیئرمین پی ٹی آئی منتخب کر لیا جائے گا۔