پاکستان میں اناج کی پیداوار بڑھانے کیلئے چینی زرعی ٹیکنالوجی کا استعمال

579
پاکستان میں اناج کی پیداوار بڑھانے کیلئے چینی زرعی ٹیکنالوجی کا استعمال

لان ژو: چین کے شمال مغربی صوبہ گانسو کی جامعہ لان ژو  میں پوسٹ ڈاکٹریٹ کی پاکستانی طالبہ آصفہ بتول اس امید کے ساتھ خشک زمین پر زرعت بارے اپنی تحقیق جاری رکھے ہوئے ہیں کہ وہ پاکستان میں اناج کی پیداوار بڑھانے میں اپنا علم اور ٹیکنالوجی استعمال کر سکیں۔

۔ 2012 میں پہلی مرتبہ ماسٹر ڈگری کے لیے جامعہ لان ژو آنے کے بعد سے انہوں نے جامعہ میں تقریبا 11 برس گزارے ہیں جہاں انہوں نے 2018 میں ماحولیات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی اور پی ایچ ڈی مکمل کرنے بعد پوسٹ ڈاکٹریٹ تحقیق شروع کی۔

چین میں تعلیم کے حصول کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے اپنے مشیر شیانگ یوکائی کا شکریہ ادا کیا ،وہ  جامعہ لان ژو کے کالج آف ایکولوجی میں پروفیسر ہیں، انہوں نے ایک مرتبہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد انڈرگریجویٹ طلبا  کو لیکچر دیا جس میں انہوں نے چینی خشک زمین زراعت اور پانی کی بچت بارے ٹیکنالوجی متعارف کرائی تھی۔

وہ چینی زرعی ٹیکنالوجی سے متاثر تھیں اور وہ پرامید ہیں کہ وہ پاکستان میں موجودہ زرعی صورتحال میں تبدیلی کے لئے ان سے سیکھیں گی۔

انہوں نے چینی حکومت کے اسکالرشپ کے تحت جامعہ لان ژو میں گریجویشن کے لئے درخواست دی اور 2012 میں پروفیسر شیانگ کے ساتھ گریجویٹ کی تعلیم شروع کی، وہ پودوں کی نشوونما اور پیداواری صلاحیت بہتر بنانے کے لئے زراعت اور بائیو ٹیکنالوجی پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے تحقیقی کام میں مصروف ہیں۔