اسرائیل غزہ پر 7 ایٹم بموں کے برابر بمباری کر چکا ہے، ایرانی صدر

470

ریاض: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ پر 7 ایٹم بموں کے برابر بمباری کر چکا ہے۔

سعودی دارالحکومت میں جاری عرب لیگ اور او آئی سی  سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ فلسطین امت مسلمہ کا فخر ہے، ہمیں غزہ کے مسئلے کا حل ڈھونڈنا ہوگا۔ اسرائیل پہلے سے محصور پٹی پر مسلسل بم برسا کر فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ہاتھوں ہونے والا ظلم عالمی قوانین کا مذاق اڑا رہا ہے۔اسرائیلی حملوں  کے نتیجے میں 11 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کیا جا چکا ہے جب کہ وسیع پیمانے پر تباہی پھیلی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا دیا گیا ہے۔

ایرانی صدر نے عالمی برادری سے سوال کیا کہ غزہ کے شہدا کا کیا قصور ہے؟ وہاں کی شہید ہونے والی بے گناہ خواتین کا کیا قصور تھا؟ ہمیں بتایا جائے کہ شہید فلسطینی بچوں کا کیا قصور ہے؟

ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ امریکا فاشسٹ ملک  اور اسرائیل کی حمایت کرکے اسرائیل کے ساتھ جنگی جرائم میں شریک ہورہا ہے۔امریکا غزہ کو تباہ کرنے کے لیے اسرائیل کو بڑے پیمانے پر جنگی ہتھیار اور رقوم فراہم کررہا ہے۔ ہمیں اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ پر اتنی بمباری کرچکا ہے جو 7 ایٹم بم حملوں کے برابر ہے۔ غزہ کی صورتحال کے حوالے سے آج کا اجلاس بڑا اہم ہے اور یہ خطے کی تاریخ میں فیصلہ کن وقت ہے۔ ہمیں اسرائیل کے جنگی جرائم کا مقابلہ کرنا ہوگا۔خطے میں ہونے والی تمام کارروائیوں میں امریکا کا ہاتھ ہے، اسی نے اسرائیلی مظالم کے لیے راہ ہموار کی۔ دہشت گرد اسرائیل فوری طور پر غزہ سے باہر نکل جائے۔

واضح رہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات بحال ہونے کے بعد پہلی بار ایرانی صدر سعودی عرب پہنچے ہیں۔