سبی اور ہرنائی ریل لنک 18 سال بعد بحال

552
passengers were stranded

کوئٹہ:نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی نے اتوار کو سبی اور ہرنائی کے درمیان چلنے والی مسافر ٹرین کو بحال کر دیا۔

سبی ریلوے اسٹیشن پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈومکی نے کہا کہ یہ سروس فروری 2006 میں بند کر دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ مسافر ٹرین بولان میل 25 دسمبر کو دوبارہ چلائی جائے گی اور بعد میں نواب اکبر خان بگٹی ایکسپریس کو بحال کردیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹرین سروس کی بحالی سے روزگار کے مواقع پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ مسافروں کو ٹرانسپورٹ کی بہتر سہولیات میسر آئیں گی۔

اے پی پی نے مزید کہا پاکستان ریلوے کی جانب سے تزئین و آرائش اور بحالی کے کام کی تکمیل کے بعد تزویراتی اہمیت کے حامل سبی-ہرنائی ریلوے ٹریک کی بحالی سے خطے میں اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

ریلوے کی وزارت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ریلوے نے نیشنل لاجسٹک سیل (NLC) کے تعاون سے ریلوے ٹریک کو بحال کیا۔

ٹریک کو سلسلہ وار بم دھماکوں کے بعد ناکارہ بنا دیا گیا تھا جس نے انتہائی ناہموار اور ناقابل رسائی علاقے میں اسٹیل کے 22 پلوں کو نقصان پہنچایا تھا۔ دو تاریخی شہروں سبی اور ہرنائی کے درمیان ریلوے کی بحالی سے پورے خطے کی معیشت اور زراعت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

“ریل لنک نہ صرف ضلع ہرنائی اور زیارت کے طلباء کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے قابل بنائے گا بلکہ خطے میں اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دے گا۔

مارچ 2016 میں ریلوے اسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن کے ساتھ ٹریک کی بحالی اور بحالی کا ٹھیکہ NLC کو دیا گیا تھا کیونکہ موجودہ سیکیورٹی صورتحال اور کام کی وسعت کی وجہ سے کوئی اور تعمیراتی فرم اس منصوبے کو شروع کرنے پر راضی نہیں ہوئی۔

ٹریک کے ابتدائی سروے کے دوران پتہ چلا کہ مختلف سائز کے 22 اسٹیل پل تباہ ہو چکے ہیں اور انہیں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔