اسلام آباد: نئے گیس کنکشن نہ تو قابل عمل ہیں اور نہ ہی لگائے جائیں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیر توانائی محمد علی نے کہا ہے کہ آئندہ ایک سے دو سال میں گھریلو گیس کنکشنز کو ایل پی جی پر منتقل کرنا پڑے گا۔ مستقبل میں گیس صرف پاور پلانٹس کو فراہم کی جائے گی۔ قدرتی گیس دنیا میں صرف پاور پلانٹس کو فراہم کی جاتی تھی ۔
نگراں وزیر نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے سے گردشی قرضہ نہیں بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب گیس سیکٹر خسارہ برداشت نہیں کرے گا۔ بین الاقوامی گیس کمپنیاں گردشی قرضے کی وجہ سے ملک نہیں چھوڑیں گی اور اس اقدام سے گیس کی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔
وزیر توانائی نے دعویٰ کیا کہ کسانوں پر بوجھ ڈالنے سے بچنے کے لیے کھاد کے شعبے کے لیے گیس کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا۔ صنعت کے لیے گیس کی قیمت علاقائی ممالک کے مساوی ہو گی۔
وزیر نے کہا کہ ملک میں صنعت کے فروغ کے لیے مسابقتی ماحول بنایا گیا ہے۔ ماضی کا گردشی قرضہ 4500 ارب روپے تھا۔ گیس کی قیمتوں میں اضافے کے دوران غریبوں کو سب سے زیادہ تحفظ دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گھریلو صارفین کے ٹیرف میں 57 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ 57 فیصد گھریلو صارفین 31 فیصد گیس استعمال کرتے ہیں۔ گیس کے سب سے زیادہ صارفین کے ٹیرف کو ایل پی جی کے برابر لایا گیا ہے۔