آمریت کا دروازہ بند ہوگیا مگر اب ایک نئی طرز کی آمریت شروع ہوگئی، بلاول زرداری

486
dictatorship

اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آمریت کا دروازہ بند ہوچکا مگر پھر ایک نئی طرز کی آمریت شروع ہوگئی، الیکشن میں تاخیر کا مطلب الیکشن سے انکار ہے، فوری طور پر انتخابات کی تاریخ دی جائے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آئین کی گولڈن جوبلی کی تقریب میں بلانے پر مشکور ہوں، سپریم کورٹ نے ہمیشہ آئین کی بالادستی کے لیے کام کیا، سپریم کورٹ نے ڈکٹیٹر کے خلاف اپنا کردار ادا کیا۔

بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ 1973ء کا آئین قانون کی حکمرانی کے اصول وضع کرتا ہے، آئین کسی بھی ریاست کے تابع ہوتا ہے، جمہوریت آئین کا تحفظ کرتی ہے اور آئین انسانی حقوق کا تحفظ کرتا ہے، ہر سیاست دان نے عدلیہ کے سامنے خود کو احتساب کے لیے پیش کیا اس لیے ججز کو بھی سب سے پہلے خود کو احتساب کے لیے پیش کرنا چاہیے، پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کے فیصلے میں امید کی کرن نظر آئی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ الیکشن میں تاخیر کا مطلب الیکشن سے انکار ہے، کہا گیا تھا کہ آمریت کا دروازہ بند ہوچکا مگر پھر ایک نئی طرز کی آمریت شروع ہوگئی۔

ان کامزید کہنا تھاکہ ہماری جماعت انتخابات کی تاریخ مانگ رہی ہے اور الیکشن میں تاخیر کا مطلب الیکشن سے انکار ہے، پیپلز پارٹی ایک جمہوری جماعت ہے اور الیکشن کا مطالبہ ہمارا حق ہے اس لیے فوری طور پر انتخابات کی تاریخ دی جائے۔