کراچی: سندھ کے نگراں وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے چینی کمپنی بنائے گی۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر اور چینی ریلوے کنسٹرکشن کارپوریشن کے صدر و نائب صدر کے مابین چینی دارالحکومت میں ہونے والی ملاقات میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ چائنا ریلوے کنسٹرکشن کارپوریشن کراچی سرکلر ریلوے بنائے گی۔
بیجنگ میں ہونے ولاے اجلاس میں سی آر سی سی حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ حکومت کے ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ کے محکمے اور ہماری چینی کمپنی سی آر سی سی نے مشترکہ طور پر کراچی سرکلر ریلوے کی تخمینہ رپورٹ بنائی ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے کو سی پیک میں 2016 میں شامل کیا گیا تھا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ2023 میں سی پیک کے اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ چائنا ریلوے اتھارٹی کو نئے سرے سے فزیبلٹی کی ضرورت ہے اور حکومت سندھ نے چینی فرم سی آر سی سی کے تعاون کے ساتھ دوبارہ فزیبلٹی رپورٹ تیار کی، جس کے مطابق کے سی آر پر 2.002 ارب ڈالرز کی لاگت آئے گی۔
پلاننگ کمیشن کے ذریعے چائنا ریلوے اتھارٹی کو پیش کردہ فزیبلٹی اسٹڈی کو اپ ڈیٹ کیا گیا۔ اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کے سی آر کا سر کیولر روٹ تقریباً 43 کلومیٹر (27 میل)پر پھیلا ہوا ہے، جس میں کے سی آر شہر کراچی کے متنوع منظر نامے بشمول صنعتی زون، تجارتی اور رہائشی علاقوں کو جوڑتا ہے۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ چینی معیار پر مبنی تازہ ترین فزیبلٹی اسٹڈی کے مطابق کے سی آر منصوبے کی لاگت 2.002 ارب ڈالرز بنتی ہے، کراچی سرکلر ریلوے کے 24 اسٹیشن ہوں گے اور یومیہ ساڑھے 6 لاکھ مسافر اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں گے۔ نگران وزیر اعلیٰ سندھ اور سی آر سی سی کے نائب صدر نے فیصلہ کیا کہ سندھ حکومت کے سی آر کے روٹ کی اراضی مسائل حل کرے گی۔