چترال: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ قابض ریاست اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم میں ملوث ہے، امریکی صدر کا ایسے وقت میں اسرائیل کا دورہ جب غزہ میں اسپتالوں اور اسکولوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور معصوم بچے شہید ہو رہے ہیں اس بات کا ثبوت ہے کہ واشنگٹن کھلم کھلا جارح کی حمایت میں آ گیا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ دنیا کو خبردار کیا جا رہا ہے کہ ظالم کی طرف کوئی دیکھنے کی جرات نہ کرے۔ اسلامی ممالک کے حکمرانوں نے دلیرانہ موقف نہ اپنایا تو تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ پونے 2 ارب مسلمان ان کی طرف دیکھ رہے ہیں، فلسطین کی آزادی کے فیصلہ کن لمحات آن پہنچے ہیں۔ 40اسلامی ممالک کی مشترکہ فوج جس کی سربراہی پاکستانی فوج کے ایک سابق سپہ سالار کے پاس ہے، کو خاموش نہیں رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ نے متحد ہوکر ردعمل نہ دیا تو گریٹر صہیونی ریاست کا منصوبہ پڑوسی عرب ممالک کے علاقوں کو نگل لے گا۔ فلسطینی حق مزاحمت رکھتے ہیں، انہیں اپنی زمینوں، جائیدادوں سے محروم کیا گیا، ان پر سالہا سال سے ظلم جاری ہے، محصورین کے پاس غلامی قبول کرنے یا جدوجہد کا آپشن ہے، ہر بہادرقوم وہی راستہ اختیار کرے گی جو فلسطینی مسلمانوں نے کیا ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ اہل فلسطین جانوں پر کھیل کر مسجد اقصی کی حفاظت کررہے ہیں۔ امت ان کے احسانات کا بدلہ چکائے۔ قوم سے اپیل ہے کہ جماعت اسلامی کے قائم کردہ فلسطین فنڈ میں بڑھ چڑھ کر عطیات دے، تجویز دی ہے کہ اسلامی ممالک مل کر عالمی فلسطین فنڈ قائم کریں۔
چترال میں جلسہ عام اور ورکرزکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ اس سے پہلے کہ غزہ ملبہ کا ڈھیر بن جائے اور اسرائیل کیمیکل بمباری سے 23لاکھ مسلمانوں کو تباہ کردے، 58اسلامی ممالک عملی اقدامات کرکے ظلم بند کروائیں،غزہ کی مائیں، بہنیں، بچے امت کے منتظر ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ اسرائیلی مصنوعات کابائیکاٹ کیا جائے، اس کی ریاستی حیثیت قبول کرنے والی مسلمان ریاستیں فیصلوں کوواپس لیں، حماس سے قبل بھی اسرائیل کے خلاف مزاحمت جاری تھی، حماس نے اسرائیل پر حملے کے دوران کسی بچے اور خاتون کو نشانہ نہیں بنایا، مغربی میڈیا اس ضمن میں پروپیگنڈہ کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل جنگی جرائم میں ملوث ہے۔ اس کا کیس عالمی عدالت انصاف میں لے کر جایا جائے۔
تقریبات میں ایم این اے عبدالاکبرچترالی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی خیبرپختونخواہ مولاناہدایت اللہ اور امیر چترال قاری جمشید بھی شریک تھے۔ جلسوں میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
امیر جماعت نے کہا کہ قومی فلسطین کانفرنس میں القدس کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو آنے والے دنوں میں مختلف ممالک کے سفیروں سے ملاقات کر کے انہیں فلسطین مسئلے کی موجودہ تناظر میں نزاکت سے آگاہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پوری امت بے چین ہے، فلسطینیوں کی جدوجہد نے انہیں متحد ہونے کا موقع فراہم کیا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی پوری قوم کو ارضِ مقدس کی آزادی کے لیے متحرک کر رہی ہے، ہم اپنے حصے کا فرض نبھاتے رہیں گے۔ فلسطینیوں کے لیے عطیات جمع کرنے کی مہم جاری ہے، الخدمت فاؤنڈیشن نے پہلی کھیپ غزہ پہنچا دی ہے۔ عالمی امدادی ادارے فلسطینیوں تک خوراک اور ادویات پہنچائیں، اسرائیل کے تمام تر ظلم اور جبر کے باوجود یقین کامل ہے کہ اللہ تعالیٰ کی مددونصرت سے مظلوموں کو انصاف اور آزادی ملے گی۔
سراج الحق نے کہا کہ فلسطین کی آزادی کا ایک ہی راستہ اسرائیلی ظلم کے خلاف اعلان جہاد ہے، ہمیں وہ طریقہ اختیار کرناہو گا اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کے لیے پسند کیا ہے، قرآن میں اللہ تعالیٰ کا حکم ہے کہ تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ مظلوموں کی مدد کے لیے نہیں نکلتے؟
امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی صلاحیت اور وسائل سے مالامال ملک ہونے کے باوجود وہ حقیقی کردارادا نہیں کر رہا جو اسے مظلوموں کی مدد کے لیے کرنا چاہیے، اس کی وجہ حکمرانوں کی کمزوریاں اور غلطیاں ہیں جنہوں نے ملک کو معاشی لحاظ سے تباہ کر دیا، آج مہنگائی اور بے روزگاری سے چترال سے لے کر کراچی تک ہر شخص پریشان ہے، قوم متحد ہو کر اپنے لیے ایمان دار نڈر قیادت کا انتخاب کرے، یہی ہمارے مسائل کا حل ہے۔