فلسطینیوں کا قتل عام روکنے کیلیے عالم اسلام جہاد کرے،  سراج الحق

595

اسلام آباد: جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کا قتل عام روکنے اور فلسطین کی آزادی کے لیے عالم اسلام جہاد کا راستہ اختیار کرے ۔ جہاد کے ذریعے ہی افغان مجاہدین کو آزادی حاصل ہوئی اور جہاد کے ذریعے ہی فلسطین کو آزادی حاصل ہو گی۔

قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے فلسطین کے مظلوم عوام کے لیے عالمی فنڈ قائم  کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پاکستانی قوم اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرے جبکہ اسلامی تعاون تنظیم فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جنگی جرائم پر عالمی عدالت میں مقدمہ دائر کرے ۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان  نے اعلان کیا کہ مسئلہ فلسطین کے سلسلے میں پاکستان سے اقوام متحدہ سیکرٹریٹ اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو ایک کروڑ ای میل کے ذریعے  پٹیشنز بھیجی جائیں گی ۔

 سراج الحق نے کہا کہ حماس کے رہنما خالد مشعل نے فون پر مجھ سے رابطہ کیا اور کہا کہ اگر اسلامی دنیا اپنے وسائل کا دس فیصد بھی ہمیں فراہم کر دے تو ہم بیت المقدس کو آزاد کرا سکتے ہیں بلکہ بیت المقدس کو نماز کے لیے کھول دیا جائے گا ۔ سراج الحق نے کہا اسلامی تاریخ میں سقوط ڈھاکہ ، سقوط غرناطہ اور اسی طرح کے دوسرے حادثے اس لیے ہوئے کہ مسلمان متحد نہیں تھے ۔

انہوں نے مزید کہاکہ  آج اسلامی دنیا کو فلسطین کا مسئلہ درپیش ہے ، مسئلہ فلسطین کے سلسلے میں قومی کانفرنس میں شرکت کے لیے نگران حکومت کے ذمہ داران کو بھی مدعو کیا گیا تھا مگر وہ نہیں آئے ۔

 امیر جماعت نے کہا دراصل ہم نے فلسطینیوں کے لیے پیغام بھیجنا ہے کہ ہم ان کے ساتھ ہیں جبکہ مغرب کو پیغام دینا ہے کہ ہم فلسطینیوں کو لاوارث نہیں چھوڑ سکتے ۔ اب وقت آ گیا  ہے کہ آگے بڑھ کر فلسطینیوں کو بچانے کے لیے کردار ادا کیا جائے،  ایک فلسطینی صحافی سے پوچھا گیا کہ فلسطینی مذاکرات چاہتے ہیں ؟ تو اس کا کہنا تھا یہ مذاکرات ایسے ہی ہیں جیسے چھری اور گلے کے مذاکرات ہوں ۔

 سراج الحق نے کہا کہ اس وقت فلسطینیوں کے پاس جان بچانے اور گھر چھوڑنے کا ہی آپشن ہے، فلسطینی مزاحمت کے راستے پر ہیں ۔ ماضی میں اقوام متحدہ کے ادارے میں فلسطین کے حق میں ایک ہزار قرار دادیں پاس ہو چکی ہیں  امریکا کئی قرار دادوں کو ویٹو کر چکا ہے ۔