ملک پر مسلط رہنے والے 2 خاندان پھر حکمرانی کا خواب دیکھ رہے ہیں، سراج الحق

766
accountable

پشاور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک پر طویل عرصہ مسلط رہنے والے دو خاندان اب پھر حکمرانی کا خواب دیکھ رہے ہیں۔

خطبہ جمعہ اور وفود سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک میں خاندانی بادشاہتوں نے جمہوریت اور معیشت کو شدید نقصان پہنچایا، ہر ادارہ دیمک زدہ ہو چکا ہے، احتساب کے اداروں کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال کیا گیا۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ گھر لوٹ کر باہر جائدادیں بنانے والوں کا کڑا احتساب کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر یہ فریضہ انجام دے گی۔ گزشتہ 5 برسوں میں کیے گئے غلط فیصلوں سے مہنگائی، بے روزگاری بڑھی، نگران حکومت گزشتہ حکومتوں کی پالیسیوں پر کاربند ہے، ملک میں جاری بدامنی سے حالات مزید خراب ہورہے ہیں، چترال سے کراچی تک ہر شخص پریشان ہے۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کو اچھی حکمرانی مل جائے تو دنیا کی دیگر اقوام کی طرح ان میں بھی آگے بڑھنے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔ ملک وسائل سے مالامال، اصل مسئلہ کرپشن، مس مینجمنٹ، وسائل کی غیرمنصفانہ تقسیم ہے۔ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے میدان میں ہے۔ مہنگائی اور مہنگی بجلی کے خلاف تحریک جاری، 8اکتوبر کو کراچی میں گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا ہو گا۔

سراج الحق نے کہا کہ پیٹرولیم منصوعات کی عالمی منڈی اور ڈالر کی قدر میں کمی کا فائدہ عوام تک نہیں پہنچا، جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ پٹرول کی فی لیٹر 150روپے کی جائے۔  جماعت اسلامی ملک میں آئین و قانون کی بالادستی، جمہوری اقدار کے تحفظ کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، ہم صاف و شفاف الیکشن چاہتے ہیں، الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ دے اورغیرجانبدار ہو کر الیکشن کا انعقاد کروائے۔ استحکام کی منزل کا راستہ پولنگ سٹیشن سے ہو کر گزرتا ہے۔

امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو ایک نظریہ کی بنیاد پر وجود میں آیا، عالمی استعماری طاقتوں نے روزِاوّل سے ہی ا سے دل سے تسلیم نہیں کیا اور سازشوں کا مرکز بنایا، انہی سازشوں کے نتیجے میں ملک پہلے ہی دولخت ہو گیا، عالمی مالیاتی ادارے استعماری قوتوں کے آلہ کار ہیں، قوموں کو مقروض کر کے ان کی آزادی اور خودمختاری کو سلب کرنا ان کا آزمودہ طریقہ واردات ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی بدحالی، بدامنی اور دھماکے استعماری طاقتوں کی سازشوں کا نتیجہ ہیں۔ ملک پر سالہاسال سے مسلط حکمران اشرافیہ نے قوم کی بجائے استعمار کی تابعداری کی اور مالیاتی اداروں کے مفادات کے تحفظ کے ساتھ ذاتی مفادات کو بھی پروان چڑھایا، یہ اقتدار میں آ کر لوٹ مار کرتے رہے، اپنی اولادوں کا مستقبل محفوظ اور قوم کا تباہ کیا، ان کی وجہ سے قوم کا بال بال قرض میں جکڑا جا چکا ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ 3 کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، حکمرانوں کی اولادیں بیرون ملک اعلیٰ اداروں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں، ان کے کاروبار اور فیملیز بھی یورپ اور امریکا میں مقیم ہیں، ان کی پالیسیوں کی وجہ سے لوگ بنیادی ضروریات زندگی کو ترس رہے ہیں، غریب کے لیے دال روٹی کا بندوبست کرنا بھی مشکل ہو گیا، سفید پوش طبقات بری طرح پس چکے ہیں، خودکشیوں کا رجحان بڑھ رہا ہے، ہر پانچواں شخص ذہنی طور پر پریشان ہے، گاڑی تو کیا موٹرسائیکل رکھنا بھی دشوار ہو گیا، ملک میں کروڑوں افراد کو پینے کے صاف پانی تک کی سہولت دستیاب نہیں، لوگ بوڑھے والدین کا علاج نہیں کرا سکتے۔

امیر جماعت نے کہا کہ اسلامی نظام تمام مسائل کا حل ہے اور جماعت اسلامی ہی قوم کو قرآن و سنت کا نظام دے سکتی ہے۔ گزشتہ 75سالہ تجربات سے ثابت ہو گیا کہ مارشل لا اور خاندانوں کی حکومتیں بہتری نہیں لا سکتیں۔ قوم کے پاس جماعت اسلامی کی صورت میں واحد متبادل موجود ہے۔ آزمائے ہوئے ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کو مزید آزمانا آئندہ نسلوں کو غلامی میں دینے کے مترادف ہو گا۔ لٹیروں کا کوئی ادارہ احتساب نہیں کر سکا، اب قوم ووٹ کی طاقت سے ان کا احتساب کرے۔