گورنر ہاؤس کراچی پر جماعت اسلامی کے دھرنے کی تیاریاں جاری، کیمپ لگادیے گئے

687

کراچی: جماعت اسلامی کے تحت گورنر ہاؤس کراچی پر دھرنے کی تیاریاں جاری ہیں، اس سلسلے میں احتجاجی کیمپ لگا دیے گئے ہیں۔

بجلی و پیٹرولیم مصنوعات کی ظالمانہ قیمتوں، بجلی کے بھاری بلوں و ٹیکسوں میں کمی نہ کرنے، جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے کے بجائے سارا بوجھ عوام پر ڈالنے اور حکمرانوں، وزیروں، اعلیٰ افسران اور طبقہ اشرافیہ کو دی جانے والی مراعات اور مفت بجلی و پیٹرول ختم نہ کرنے،آئی پی پیز سے کیے گئے عوام دشمن معاہدوں کے خلاف اور کراچی کے ساڑھے 3 کروڑ عوام کے جائز و قانونی حقوق اور سنگین مسائل کے حل کے لیے جماعت اسلامی  کے تحت اتوار8اکتوبر کو گورنر ہاؤس سندھ پر دیے جانے والے احتجاجی دھرنے کی تیاری تیزی سے جاری ہیں۔

شہر کی اہم شاہراہوں، سڑکوں اور پبلک مقامات پر کیمپ لگا دیے گئے ہیں جہاں سے شہریوں کو دھرنے میں شرکت کی دعوت دی جارہی ہے۔شہر بھر میں عوامی رابطہ مہم بھی تیزی سے جاری ہے،کارکنان لوگوں سے رابطے کر رہے ہیں۔بعد نماز جمعہ شہر کی بیشتر مساجد میں دھرنے کے حوالے سے لاکھوں کی تعداد میں ہینڈ بلز تقیم کیے گئے، بڑی تعداد میں کارنر میٹنگز کی گئیں جبکہ سینکٹروں کی تعداد میں شہر میں جگہ جگہ بینرز بھی آوایزاں کردیے گئے ہیں اورموبائل پبلی سٹی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

دھرنے کے سلسلے میں عوام میں زبردست جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ دھرنے میں تاجر، مزدور اور محنت کش، علما کرام، اساتذہ، طلبہ، ڈاکٹرز، انجینئرز، وکلاء وصحافی برادری سمیت ہر شعبہ زندگی سے وابستہ افراد شریک ہوں گے۔دھرنے میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق  خصوصی طور پرشرکت کریں گے اور شرکاء سے خطاب کریں گے۔

واضح رہے کہ جماعت اسلامی کراچی کی جانب سے گزشتہ سال جنوری میں سندھ اسمبلی کے باہر 29روزہ تاریخی دھرنا دیا گیا تھا۔

دریں اثناء  امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے ہر سطح کے ذمہ داران اور کارکنان کو ہدایات کی ہے کہ دھرنے کو موثر اوربھر پور بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر تیاریاں اور انتظامات کریں اور عوام کی کثیر تعداد کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے رابطہ عوام مہم کو  مزیدتیز کر دیں۔ رہائشی علاقوں، تجارتی مراکز، بازاروں اور اہم پبلک مقامات پر ہر شعبہ زندگی سے وابستہ افراد اور عام شہریو ں سے زیادہ سے زیادہ ملاقاتیں کریں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ  جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ بجلی، پیٹرول سستا کیا جائے،سارا بوجھ  عوام پر ڈالنے کے بجائے جاگیرداروں اور وڈیروں پر ٹیکس لگایا جائے، آئی پی پیز سے ظالمانہ اور عوام دشمن معاہدے ختم کیے جائیں اوریہ معاہدے کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے اور ان کا فارنزک آڈٹ کیا جائے،کراچی کی آبادی کو مکمل ساڑھے تین کروڑ گنا جائے، کے الیکٹرک مافیا کا لائسنس منسوخ اور ری اوپن کیا جائے،کراچی کو اس کے حصے کا پورا پانی دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس پر دیا جانے والا دھرنا اہل کراچی سمیت ملک بھر کے عوام کے دل کی آواز اور احساسات و جذبات کا ترجمان ہوگا۔ صرف جماعت اسلامی عوام کے ساتھ ہے اور ملک و قوم کو آئی ایم ایف کے قرضوں میں جکڑنے، معیشت تباہ کرنے اور مہنگائی بڑھانے والے حکمران ٹولے کے خلاف جدو جہد کر رہی ہے۔

امیر جماعت نے کہا کہ موجودہ نگراں حکومت و سابقہ پی ڈی ایم حکومت سمیت ماضی کی تمام حکومتیں اور حکمران پارٹیاں موجودہ حالات کی ذمہ دار ہیں۔ ان کی نا اہلی اور کرپشن نے آج عوام کی زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی ہے۔عوام کے اندر پیٹرول خریدنے اور بجلی کے بھاری بل ادا کرنے کی سکت باقی نہیں رہی ہے۔ لوگوں کو د ووقت کی روٹی کا حصول نا ممکن ہو تا جا رہا ہے۔ جان لیوا مہنگائی کے ستائے ہوئے لوگ خود کشیوں پر مجبور ہو رہے ہیں اور حکمران اپنی شاہ خرچیوں اور عیاشیوں کو ختم کرنے پر تیار نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وڈیروں اور جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے، طبقہ اشرافیہ اور حکمرانوں کی مراعات ختم کرنے کے بجائے بجلی، گیس اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کر کے سارا بوجھ عوام پر ڈالا جا رہا ہے جو عوام کے ساتھ سراسر ظلم و زیادتی اور نا انصافی ہے۔