دنیا سے مقابلہ اور علاقائی مسابقت کے لیے صنعتی گنجائش میں اضافہ ناگزیر ہے، یونس ڈاگھا

1151

کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری) صوبائی نگراں وزیر خزانہ، تجارت و ریونیو، یونس ڈاگھا نے صنعتی شعبہ کے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ علاقائی اور عالمی مسابقت کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے اپنی پیداواری صلاحیت اور گنجائش کو بڑھانے پر توجہ دیں۔

وہ گزشتہ روز کراچی میں منعقدہ منجمنٹ ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایم اے پی) کی 38ویں کارپوریٹ ایکسی لنس ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے اسٹٰیک ہولڈز پر زور دیا کہ پاکستان کے معاشی مکینزم کو اپ گریڈ کرکے عالمی رجحان سے ہم آہنگ کریں تاکہ ترقی کے عمل کو تیز کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ پائیدار معاشی ترقی کے لیے غیرملکی سرمایہ کاری کا حصول، مقامی سرمایہ کاری میں اضافہ کے ساتھ انفرااسٹرکچر کی بہتری ناگزیر ہے۔

انہوں نے بہتر طرز حکمرانی کے لیے انفرادی اور ادارہ جاتی سطح پر مہارتوں کے فروغ، آگہی اور صلاحیتوں میں اضافہ کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مینجمنٹ ایسوسی ایشن آف پاکستان طالب سید کریم نے کہا کہ منجمنٹ ایسوسی ایشن ایکسی لنس ایوارڈ سرمائے اور انسانی وسائل کے موثر انتظام کے کے لیے صنعت کی رہنمائی میں معاونت کرتے ہیں۔

یہ ایوارڈز قیادت کی تشکیل کی راہ ہموار کرتے ہوئے اس درجہ کو حاصل کرنے والی کمپنیوں کے لیے مشعل راہ کا کردار انجام دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی شعبہ میں کام کرنے والی کمپنیوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے آپریشنز کو ٹیکنالوجی کے زریعے انقلابی تبدیلی سے ہمکنار کریں اور تیز رفتار ترقی کو ممکن بنائیں۔

انہوں نے پر زور انداز میں مصنوعی ذہانت کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ذہانت مہات کا اگلا میدان ہیں، سائنسدان اور انجینئرز ایک ایسے مستقبل کو تراش رہے ہیں جو ہمیں صنعتی انقلاب کے نئے عہد سے روشناس کرائے گا۔

اس موقع پر مختلف کٹیگری کے لیے ایوارڈز کا اعلان کیا گیا۔ فنانشل کٹیگری میں میزان بینک لمیٹڈ اور انڈسٹریل کٹیگری کے لیے لکی سیمنٹ لمیٹڈ نے ٹرافی حاصل کی۔

فنانشل سیکٹر سے ایوارڈ جیتنے والوں میں او ایل پی مضاربہ (مضارباز)، او ایل پی فنانشل سروسز پاکستان لمیٹڈ (لیزنگ کمپنیز)، بینک الفلاح لمیٹڈ (کمرشل بینکس) جوبلی جنرل انشورنس کمپنی لمیٹڈ(نان لائف انشورنس) ای ایف ایف یو اشورنس لمیٹڈ (لائف انشورنس) شامل ہیں۔

انڈسٹریل سیکٹر سے ایوارڈ جیتنے والی کمپنیوں میں فیروز 1888ملز لمیٹڈ (ٹیکسائل کمپوزٹ) العباس شوگر ملز لمیٹیڈ(شوگر اینڈ الائیڈ انڈسٹریز)، چرات سیمنٹ کمپنی لمیٹیڈ(سیمنٹ) حب پاور کمپنی لمیٹڈ (پاور جنریشن اینڈ ڈسٹری بیوشن)، پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ (آئل اینڈ گیس مارکیٹنگ کمپنیز)، ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹیڈ(آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیز)، انٹرنیشنل اسٹیلز لمیٹڈ(انجینئرنگ)، پاکستان کیبلز لمیٹیڈ(کیبل اینڈ الیکٹریکل گڈز)، انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ (آٹو اسمبلرز)، تھل لمیٹڈ (آٹو موبیل پارٹس اینڈ اسیسریز)، پاکسان انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل لمیٹڈ(ٹرانسپورٹ)، اینگرو فرٹیلائزر لمیٹڈ(فرٹیلائزر)، ایبٹ لیبارٹریز (پاکستان) لمیٹڈ(فارما سیوٹیکلز)، اکروما پاکستان ل میٹیڈ(کیمکلز)، سیکیوریٹی پیپرز لمیٹیڈ(پیپر اینڈ بورڈ)، اور کولگیٹ پامولیو لمیٹیڈ (فوڈ اینڈ پرسنل کیئر پراڈکٹس) شامل ہیں۔

رنر اپ کمپنیوں کو سرٹیفکیٹ آف کارپوریٹ ایکسی لنس پیش کیے گئے۔