نواز شریف کی وطن واپسی سے قبل قانونی ٹیم کا عدالت سے رجوع کرنیکا فیصلہ

448

لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) نے اپنی قانونی ٹیم کے ذریعے پاکستان آنے سے قبل ان کی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ فیصلہ نواز شریف کی لاہور ایئرپورٹ پر گرفتاری سے بچنے کے لیے کیا گیا کیونکہ انہیں اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ پارٹی ضمانت کے لیے عدالتوں سے کب رجوع کرے گی۔

مسلم لیگ (ن) کے عہدیداروں نے، جنہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پارٹی کی قانونی ٹیم تین بار کے وزیر اعظم کی وطن واپسی سے ایک ہفتہ قبل ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرے گی۔

 ان کا کہنا تھا کہ عدالت سے رجوع کرنے کے فیصلے پر نواز، شہباز شریف اور مریم نواز سے لندن میں ہونے والی حالیہ ملاقاتوں میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

دریں اثنا ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ نواز شریف کی وطن واپسی سے صرف دو روز قبل عدالت میں حفاظتی ضمانت کی درخواست بھی جمع کرائی جا سکتی ہے جس میں استدعا کی جائے گی کہ مسلم لیگ (ن) کے سپریمو کو سات روز تک گرفتار نہ کیا جائے اور وہ خود کو عدالت کے سامنے سرنڈر کر دیں۔

پارٹی ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کی قانونی ٹیم درخواست میں موقف اختیار کر سکتی ہے کہ مریم نواز کو جس کیس میں سزا سنائی گئی تھی اس سے پہلے ہی بری ہو چکی ہیں۔ مریم اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کے بری ہونے سے نواز شریف  کو عدالت سے مکمل قانونی فوائد ملنے کا امکان ہے۔

اشاعت نے رپورٹ کیا کہ ٹیم عدالت کو یہ ضمانت بھی دے گی کہ نواز متعلقہ ٹرائل کورٹ کے سامنے خود کو سپرد کر دیں گے۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ضمانت منظور ہو جاتی ہے تو نواز شریف وطن واپسی پر فوری طور پر جیل نہیں جائیں گے اور وہ مینار پاکستان گراؤنڈ میں ہونے والے عوامی اجتماع سے بھی خطاب کر سکیں گے۔