اسلام آباد: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرلز سے ملاقات کی ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق چیف جسٹس نے ملاقات میں نیب پراسیکیوٹرز کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کا اظہار کیا ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے ملاقات میں استفسار کیا کہ نیب قانون کے مطابق ریفرنس نوے روز میں دائر ہوجانا چاہیے، بتائیں کہ کسی ایک بھی ریفرنس کا فیصلہ 90 روز میں ہوا۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ نیب ریفرنس میں 500 گواہوں کے نام کیوں شامل کیے جاتے ہیں؟
علاوہ ازیں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نیب لا افسران کی بغیر تیاری عدالتوں میں پیش ہونے کی بھی نشاندہی کی۔