آئی پی پیز معاہدہ کرنے والوں پر غداری کا کیس چلایا جائے،سراج الحق

585

کراچی :امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ پاکستان کے جن حکمرانوں نے آئی پی پیز سے معاہدہ کیا انہوں نے عوام کے ساتھ ظلم کیا،جماعت اسلامی نےآئی پی پیز معاہدے کے خلاف احتجاج کرنے کا اعلان  کیا ہے ، 6 اکتوبر کو گورنر ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا جائے گا ۔

دفتر جماعت اسلامی کراچی ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ نگراں وزیر اعظم نے حلف اٹھاتے ہی بجلی  پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافہ کیا،آئی پی پیز سے معاہدے عوام کی ضرورت نہیں مافیا کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے،جن لوگوں نے آئی پی پیز سے معاہدے کیے ہیں ان کے خلاف فارنزک آڈٹ کیا جائے، 200 ارب روپے سے زیادہ لائن لاسز کا بوجھ عوام پر ڈالا جارہا ہے،سرکاری اداروں کو مفت بجلی فراہم کرکے اس کا سارا بوجھ بھی عوام پر ڈالا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز تاریخ کا ایسا بدترین معاہدہ ہے جس میں بجلی کی ضرورت 2 ارب ہے تو وہ معاہدے کےمطابق حکومت 3 ارب ادا کرے گی یہ بوجھ عوام پر ڈالا جائے گا ،آئی پی پیز کے معاہدوں کو ختم کیا جائے ، جن لوگوں نے معاہدے کیے ہیں ان پر غداری کا کیس چلایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی پی  پیز دولت اور سرمائے کی بنیاد پر اسمبلیوں میں پہنچ کر عوامی مفاد کے بجائے ذاتی مفاد پر کام کرتے ہیں،حکمرانوں کی نااہلی اور ذاتی مفادات کی وجہ سے مزید 90 لاکھ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں،مفادات کی سیاست کی وجہ سے ملک کی معیشت تباہ حال ہے،ورلڈ بنک کی رپورٹ کے مطابق افغانستان نے 9 فیصد کرنسی میں اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی پاکستان کا معاشی شہ رگ ہے،کراچی میں امن و امان اور خوشحالی نہیں ہے ایک عرصے سے کراچی کے عوام مسائل کا شکار ہیں،مسائل کے حل کے لیے بلدیاتی انتخابات کروائے گئے تاکہ گلی محلوں کے مسائل حل کروائے جائیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات میں کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی کو منڈیٹ دیا ،پیپلز پارٹی نے اختیارات بلدیاتی نمائندوں کے سپرد نہیں کیے،اب تک یوسی اور ٹاؤن ممبر ز کو اختیارات نہیں سونپے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ          بد قسمتی سے یہ شہر مسائل میں گھرا ہوا ہے ،مسائل کی بڑی وجہ کرپشن اور نااہل ہے حکمران ہیں ،وزیر اعلیٰ سے مطالبہ ہے کہ اختیارات بلدیاتی نمائندوں کو منتقل کیے جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سولر سسٹم ، پن چکی اور پانی کے ذریعے سے بجلی بنانے کی صلاحیت موجود ہے،بنیادی مسئلہ وسائل کی کمی نہیں بلکہ کرپشن بد انتظامی اور ذاتی مفادات ہے، بجلی کے فی یونٹ میں 32 روپے کا اضافہ کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے مہنگائی کے خلاف تحریک شروع کی ہے، کراچی کا انفراسٹرکچر تباہ حال ہے، سب سے بڑا مسئلہ پینے کا صاف پانی اور سیوریج کا ہے،شہر کو 35000 بسوں کی ضرورت ہے اور حال یہ ہے کہ اس وقت صرف 250 بسیں ہیں ،ماہرین گواہی دیتے ہیں کہ 5.94روپے فی یونٹ میں بجلی بن سکتی ہے، حکمران اور مافیاز نہیں چاہتے کہ سستی بجلی بنائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ  جماعت اسلامی نے بڑھتی ہوئی ظلم و زیادتی کے خلاف 6 اکتوبر کو وزیر اعلی ہاوس پر دھرنا دے گی،نگراں حکومت کا کام ہے کہ وہ آئین اور قانون کے تحت فوری صاف اور شفاف انتخابات کروائے،جماعت اسلامی  25 کروڑ عوام کے مفاد کے لیے جدوجہد کررہی ہے،عوام کلین گرین اور کرپشن سے پاک پاکستان کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔