کوئٹہ :امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ ملک کے اشرافیہ کے 8 ارب ڈالر سے زیادہ اثاثے بیرون ملک موجود ہیں، انہیں بیچ کر قرضے اتارے جا سکتے ہیں۔
کوئٹہ میں احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ 75 سال گزرنے کے باوجود انگریزوں کا قانون آج بھی موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 25 کروڑ عوام کیلیے گھر چلانا، بچوں کو پڑھانا، والدین کا علاج کروانا اور ایک لیٹر پیٹرول گاڑی میں ڈلوانا مشکل ہوگیا ہے ، آٹا، چینی، دالیں ایسے مہنگی ہوئی ہیں جیسے یہ چاند سے لے کر آتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا دشمن چاند پر قدم رکھ رہا ہے سورج کی طرف جا رہا ہے ، ہمارے عوام آٹا، چینی اور چاول کیلیے سڑکوں پر بیٹھے ہیں، ہماری اس تحریک کا مقصد ظلم اور جبر کے خلاف جہاد ہے، آئی ایم ایف کے قرضے حکمرانوں نے لیے لیکن یہ قرض عوام سے لیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آدمی کیسے پانی، بجلی اور گیس کا بل ادا کرے، آٹا، چینی، چاول اور چائے سب کچھ مہنگا ہوگیا، لیکن پاکستان کے عوام آٹے اور چینی کیلئے سڑکوں پر ہیں ۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ دنیا میں سال میں ایک بجٹ جبکہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں 365 روز بجٹ پیش کیے جاتے ہیں، ملک میں سستی بجلی پیدا کی جا سکتی ہے لیکن مہنگا تیل خرید کر عوام کیلئے بجلی مہنگی کی جاتی ہے، پاکستان میں بجلی 5 روپے فی یونٹ مل سکتی ہے لیکن حکمرانوں کی پالیسیوں کی وجہ سے 56 روپے یونٹ ملتی ہے۔