کراچی کے لیے بجلی 10.32 روپےفی یونٹ  مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت

401

اسلام آباد: نیپرا میں کراچی کے لیے بجلی کی قیمت میں  10 روپے 32 پیسے فی یونٹ تک بڑھانے کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں کراچی کے صارفین نے شکایات کے انبار لگا دیے۔

کراچی کے صارفین کے لیے مختلف سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کی مد میں  بجلی مہنگی کرنے کی  درخواست پر سماعت میں کراچی کے صنعتی و گھریلو صارفین سیخ پا ہو گئے اور انہوں نے سماعت کے دوران نیپرا اتھارٹی کو قیمتوں میں اضافے پر اپنی شکایات اور پریشانیوں سے آگاہ کیا،صارفین نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی درخواست کو مسترد کرنے کا مطالبہ کردیا۔

دوران سماعت امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے بھی کراچی کے بجلی صارفین کو تحفظ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے  کہا کہ کے الیکٹرک سب سے مہنگی بجلی بناتا ہے۔ حقیقت میں کے الیکٹرک کا لائسنس کینسل ہونا چاہیے تھا ۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ بجلی چوری میں براہ راست کے الیکٹرک ملوث ہے۔ لائن لاسز نقصانات اور بہت کچھ وصولیاں صارفین سے ہو رہی ہیں۔ کے الیکٹرک مافیا کا ساتھ دے رہی ہے، مجرمانہ کارروائی میں ملوث ہے۔ کے الیکٹرک کے ایفیشنٹ پلانٹ نہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں۔قبل ازیں اہل کراچی کے لیے بجلی کی قیمت میں  10 روپے 32 پیسے فی یونٹ تک بڑھانے کی درخواست پر سماعت نیپرا میں  ہوئی۔ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست  وفاقی حکومت کی جانب سے دائر کی گئی ہے،  جس میں اضافہ 2022-23 کی مختلف سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کی مد میں مانگا گیا ہے۔

نیپرا حکام کے مطابق اکتوبر تا دسمبر 2022ء کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں47 پیسے اضافہ مانگا گیا ہے۔ جولائی تا ستمبر 2022ء کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کےتحت4.45 روپے فی یونٹ اضافہ مانگا گیا  ہے جب کہ اپریل، مئی اور جون کے لیے 5 روپے 46 پیسے بھی وصول کیے جانے کی درخواست ہے۔ دیگر ڈسکوز صارفین سے ایڈجسمنٹ کی وصولیاں کی جا چکی ہیں۔ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے بعد تقریباً 8 روپے سے زائد کا اضافہ بنتا ہے۔ صنعتوں کے لیے ایڈجسٹمنٹ کو شامل کر کے فی یونٹ ریٹ 37 سے 47 روپے ہوجائے گا، جب کہ صرف انڈسٹری کے لیے ٹیرف میں یہ اضافہ بغیر ٹیکسز کے ہوگا۔

دوران سماعت وزارت توانائی حکام نے بتایا کہ ستمبر تا اکتوبر 3روپے 21 پیسے کی درخواست کی گئی تھی۔ ستمبر تا نومبر 47 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی گئی۔ اکتوبر تا مارچ 2024 تک 3 روپے 55 پیسے اضافے کا کہا گیاہے۔ اکتوبر تا ستمبر سرچارج کی مد میں ایک  روپے 52  پیسے اضافے پر پہلے سماعت ہو چکی۔ اکتوبر 2022 تک کے الیکٹرک صارف پر تقریبا ً 11 روپے تک کم ٹیرف لاگو ہوا۔ ڈسکوز کے صارفین سے پہلے جو وصولیاں کی جاچکی ہے وہی اب کے ای سے کرنی ہیں۔

نیپرا کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ اس قدر ٹیرف میں اضافے سے کیا صنعت چل جائے گی ؟ سی پی پی اے کی جانب سے نیپرا میں ورکنگ پیش کردی گئی، جس پر اتھارٹی نے سوال کیا کہ اس ورکنگ کے لحاظ سے کون سے صارفین پر کم بوجھ پڑ رہا ہے؟ نیپرا کے ممبر سندھ  نے پوچھا کہ کتنے لوگ ہیں جن کا اگست کے ماہ میں بل 3 ہزار کچھ روپے تک ہوگا؟ آپ ایسا نہ کریں پورے پاکستان میں بلوں کا معاملہ زیر بحث ہے۔ ڈسکوز کے سی ای او کو بھی اوور بلنگ اور دیگر شکایات پر بلایا گیا ہے۔

چیئرمین نیپرا نے کہا کہ مختلف ایڈجسٹمنٹس کی مد میں اضافے کی درخواست آگئی۔ لوگوں کو یہ بتایا جاتا ہے کہ اتھارٹی نے بجلی کی قیمتیں بڑھا دیں۔ اکانومی کے اثرات ٹیرف پر بتائے گئے صارفین پر اثر پڑےگا۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نیپرا نہیں آپ کی درخواست پر سماعت کے بعد ہوتا ہے۔

نیپرا اتھارٹی نے کہا کہ ایک عمومی خاکے کے ذریعے یہ بتا دینا کہ پروٹیکٹڈ صارفین پر اثر نہیں آئے گا، کافی نہیں۔بعد ازاں وفاقی حکومت کی کراچی کے لیے بجلی کی قیمت میں اضافے سے متعلق درخواست پر سماعت مکمل کرلی گئی۔

  واضح رہے کہ نیپرا اتھارٹی اعدادوشمار کا جائزہ لے کر فیصلہ  جاری کرے گی۔