اسلا م آباد: پاکستان نے واضح کیا ہے کہ بھارت کو تعلقات کی بہتری کے لیے ماحول سازگار بنانے کے لیے 5 اگست کا اقدام واپس لے کر مقبوضہ کشمیرکا محاصرہ ختم کرنا چاہیے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پاکستان بشمول بھارت تمام پروسی ممالک سے پر امن تعلقات چا ہتا ہے، پرامن ماحول بنانے کے لیے بھارت کو پہلے کو 5 اگست کا اقدام واپس لینا ہوگا۔بھارت کو مقبوضہ کشمیرکا محاصرہ ختم کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کا کوئی ایک ایسا ملک نہیں جس نے کشمیر کو بھارت کا حصہ تسلیم کیا ہو۔نگراں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے بیک چینلز کے ذریعے بھارت کو امن کے لیے کچھ پروپوزلز دیں لیکن بھارت نے ان کا کوئی جواب نہیں دیا، ان پروپوزلز میں یہ تھا کہ آپ 5 اگست 2019 کا اقدام واپس لیں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 4 سال سے زیر حراست کشمیریوں کو رہا کریں۔ 2005 میں جب ہم نے بھارت کے ساتھ کشمیر میں سری نگر مظفرآباد بس سروس شروع کی اس وقت بھی بھارت نے کشمیر کے متنازع ہونے کو قبول کیا تھا۔ اس وقت سری نگر اور مظفرآباد بنا پاسپورٹ اور ویزے کے پرمٹ کے ساتھ لوگ آتے تھے، ایسا اس لیے تھا کہ یہ کوئی انٹرنیشنل بارڈر نہیں تھا ایک تنازعہ تھا۔
چترال میں ہوئے دہشتگرد حملے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے واقعات پر افغان عبوری حکومت کو تشویش سے آگاہ کیا ہے، اور مطالبہ کیا ہے وہ یقینی بنائیں ایسے حملے دوبارہ نہ ہوں۔