نیب ترامیم کیس: حکومتی وکیل نے چیف جسٹس کے سوال کا جواب جمع کرادیا

462
the caretaker cabinet

اسلام آباد: نیب ترامیم کیس میں چیف جسٹس پاکستان کے پوچھے گئے سوال کا حکومتی وکیل نے تحریری جواب دے دیا، حکومتی وکیل مخدوم علی خان نے ہفتہ کو چیف جسٹس کے پوچھے گئے سوال پر پانچ صفحات کا جواب عدالت میں جمع کرادیا، چیف جسٹس پاکستان نے عدالتی معاون کے ذریعے سوال بھجوایا تھا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاق کے وکیل نے کہا ہے کہ سوال کے ساتھ یہ ہدایت بھی پہنچائی گئی کہ فاضل وکیل اس کا لازم جواب دیں، احتساب عدالت اختیار سماعت نہ ہونے پر پارلیمنٹرین کا کیس کس دوسری عدالت کو کون سے قانون کے تحت بھجوائے گی، ابھی تک پاکستان میں پارلیمنٹیرین ہونا کوئی جرم  نہیں، سوال کے جواب کا انحصار اس بات پر ہے کہ پارلیمنٹرین کے خلاف الزام کی نوعیت کیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ اگر جرم اختیارات کے غلط استعمال کا ہے اور اگر وہ نیب کے سیکشن 9 میں اختیارات کے غلط استعمال کی تعریف میں نہیں آتا، رقم پچاس کروڑ سے کم ہے تو ایسی صورت میں چیئرمین نیب کسی متعلقہ تحقیقاتی ادارے کو معاملہ بھجوائے گا کیوں کہ تحقیقات کے لیے صوبائی سطح پر انسداد کرپشن ایکٹ 1947 کے تحت ادارہ موجود ہے۔