اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کی تھری ایم پی او کے تحت نظر بندی کو معطل کرتے ہوئے اسلام آباد پولیس کو انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پر ویز الٰہی کو یکم ستمبر کو لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے رہا کیے جانے کے فوراً بعد اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) پولیس نے 3-MPO کے تحت دوبارہ گرفتار کیا تھا۔
پی ٹی آئی کے صدر نے اسلام آباد پولیس کی جانب سے تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کے خلاف آئی ایچ سی میں درخواست دائر کی تھی۔
چوہد ی پرویز الٰہی کو ابتدائی طور پر 1 جون کو ان کی رہائش گاہ کے باہر سے ضلع گجرات کے لیے مختص ترقیاتی فنڈز میں غبن سے متعلق 70 ملین روپے کے کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔
اس کے بعد سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے معاون مختلف الزامات کے تحت جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ تقریباً ڈھائی ماہ کے عرصے میں پی ٹی آئی رہنما کو عدالتوں کے حکم پر متعدد بار رہا کیا گیا لیکن ہر بار فوری طور پر دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔
انہیں 9 مئی کے فسادات کے بعد پارٹی کی قیادت کے خلاف شروع کیے گئے کریک ڈاؤن کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔