کراچی:میئر کراچی پا کستان کے آئین بنانے والے سینئر سیاست دان مرحوم پروفیسر غفور احمد کے نام سے بھی پریشان ہوگئے ہیں،گلستان جوہر منور چورنگی پر لگے پروفیسر غفور احمد کے نام سے منسوب سڑک کا نام تبدیل کردیا گیا۔
پروفیسر غفور احمد روڈ کے نام والے بورڈ کو ہٹا کر فیلیکس ہوفویٹ بوانی روڈ کے نام سے نیا بورڈ لگا دیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سابق ایڈمنسٹریٹر سید ہاشم رضا زیدی نے 2013ء میں ایس ایل جی او کے تحت حاصل اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے جوہر موڑ تا جوہر چورنگی سڑک کا نام پروفیسر غفور احمد روڈ کے نام سے رکھنے کی منظوری د ی تھی،تاہم گزشتہ روز گلستان جوہر کامران چورنگی پر لگے ہوئے سینئر سیاست دان مرحوم پروفیسر غفور احمد روڈ کے نام کی تختی کو ہٹا کر فیلیکس ہوفویٹ بوانی روڈ کے نام سے نئی تختی آویزاں کردی گئی ہے۔
پروفیسر غفور احمد روڈ کے نام والے بورڈ کو ہٹا کر فیلیکس ہوفویٹ بوانی روڈ کے نام سے نیا بورڈ لگا نے پر شہریوں نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کا آئین بنانے والے سینئر سیاست دان و بزرگ رہنمامرحوم پروفیسر غفور احمد روڈ کا نام تبدیل کرنا کہاں کی دانش مندی اور حب الوطنی ہے۔ چاہیے تو یہ تھا کہ ہم نئی سڑکیں، شاہراہیں بنائیں اور ان کے نام پاکستان کے نظریات کے مطابق رکھیں کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ پاکستان کے معروف سیاست دانوں کی کامیابیوں کی یاد منانے کی غرض سے سڑکوں کے نام رکھے جاتے ہیں اور یادگاریں نصب کی جاتی ہیں۔ اس کا مقصد انہیں یادوں میں زندہ رکھنا ہوتا ہے۔یہ حقیقت ہے کہ شاہراہوں کے نام معنی رکھتے ہیں۔مقامات کے نام نہ صرف زبان، ثقافت اور شہرکی اخلاقیات بلکہ قوم کی روح کا بھی حصہ بن جاتے ہیں۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ موجودہ اور آنے والی نسلوں کو کسی بھی شخص کے معزز اور قابل احترام ہونے اور یاد رکھنے کے لیے سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس شخص کے نام پر کسی سڑک کا نام رکھ دیا جائے۔
اس حوالے سے میئر کراچی کے ترجمان برائے سیاسی امور کرم اللہ وقاصی سے جسارت نے مؤقف لینے کے لیے رابط کیا تو وہ سڑک کے نام تبدیل کرنے کے حوالے سے لاعلم نکلے۔ انہوں نے کہاکہ مجھے اس حوالے سے ابھی کوئی معلومات نہیں ہے، جیسے ہی اس سڑک کے نام کے حوالے سے معلومات حاصل ہوگی اس کے بعد ہی میں اپنا مؤقف پیش کرسکتا ہوں۔
سڑک کا نام تبدیل کرنے کے حوالے سے جب ڈائریکٹر کونسل بلدیہ عظمیٰ کراچی عبدالرب سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بھی مؤقف اختیار کیا کے مجھے اس بارے کوئی علم نہیں ہے۔کسی بھی سڑک کا نام کوئی آسانی سے تبدیل نہیں کرسکتا ہے۔ اس کے لیے سٹی کونسل کے ارکان سے منظوری حاصل کی جاتی ہے، اس کے بعد ہی نام تبدیل کیا جاسکتا ہے۔مجھے تھوڑا سا وقت دیں، میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ سے بھی اس کی معلومات کرتا ہوں، یہ کام کس نے کیا ہے اور کیوں کیا ہے؟۔