اسلام آباد:سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ پولیس خواتین اور سادہ لباس لوگ میرے گھر کا دروازہ توڑ کر میری بیٹی کو لے گئے۔
سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے ٹویٹ کیا کہ پولیس خواتین اور سادہ لباس لوگ ان کے گھر کا دروازہ توڑ کر اندر آئے اور ان کی بیٹی کو لے گئے۔
انہوں نے لکھا کہ اہلکار ہمارے سیکیورٹی کیمرے، ایمان کا لیپ ٹاپ اور موبائل فون بھی ساتھ لے گئے۔
Just now police women, plainclothes people and r ager types took my daughter away after braking down our front door. Taking away our security cameras and her laptop and cell. We asked who they had xome for and they just dragged Imaan out. They marched all over the house. My…
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) August 19, 2023
انہوں نے کہا کہ اہلکاروں سے وارنٹ کا پوچھا جو انہوں نے نہیں دکھائے، انہوں نے پورے گھر کا چکر لگایا، گھر میں ہم صرف دو خواتین تھیں، میری بیٹی اپنے رات کے کپڑوں میں تھی، اس نے اہلکاروں سے کہا کہ مجھے کپڑے بدلنے دو لیکن وہ اسے گھسیٹ کر باہر لے گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ یقینا کوئی وارنٹ یا کوئی قانونی طریقہ کار نہیں، ریاستی فاشزم ہے اور یہ ایک طرح سے ایک اغوا ہے۔