اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہ دینا احسان فراموشی ہے، سراج الحق

608
possible

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم رکھنا زیادتی اور احسان فراموشی ہے، آئندہ الیکشن میں انہیں ووٹ کا حق دیا جائے۔

منصورہ میں جاری 2 روزہ انٹرنیشنل کانفرنس کے پہلے سیشن میں شرکت اور بعد ازاں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ  بیرون ملک مقیم پاکستانی قومی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے ملک کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس پر تمام اوورسیز خراج تحسین کے مستحق ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ حکومتوں نے اوورسیز کو مایوس کیا۔ گزشتہ 2 برس میں ترسیلات زر میں اضافہ ہونے کے بجائے کمی آئی۔ سمندر پار پاکستانیوں کے اعتماد کو بحال کرنا ہو گا۔ ان کی ملک میں موجود فیملیز اور پراپرٹیز کو تحفظ دیا جائے۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر اوورسیز کے لیے محسن پاکستان کارڈ جاری کرے گی۔ انہیں ائیرپورٹس پر وی آئی پیز کا درجہ ملے گا۔ اوورسیز یونیورسٹی کا قیام جماعت اسلامی کے منشور کا حصہ ہے، اس پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔

امیر جماعت نے کہا کہ مغرب میں نبی اکرمؐ، قرآن کریم اور شعائر اسلام کی بے حرمتی کے متواتر واقعات سے پونے 2 ارب مسلمانوں کے دل زخمی ہیں۔ بقائے باہمی کے فروغ کے لیے ضروری ہے کہ مغربی ممالک کی حکومتیں مٹھی بھر جنونیوں اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کریں، قرآن کریم روشنی ہے جسے کسی صورت ختم نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے مختلف ممالک میں اسلامو فوبیا سرطان کی صورت اختیار کر چکا ہے، مغربی حکومتیں اسلامو فوبیا کے خاتمے کے لیے موثر کردار ادا کریں، اسلام اور مسلمانوں کی تضحیک کے واقعات جاری رہے تو دنیا کا امن خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ مغربی ممالک میں باپردہ خواتین کو نشانہ بنانے کے واقعات بھی افسوس ناک اور قابل مذمت ہیں، انہیں ہر صورت روکنا ہو گا۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ دنیا کو تیسری عالمی جنگ اور تہذیبوں کے تصادم سے بچانے کے لیے ضروری ہے کہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے مذاہب کے احترام کے لیے عالمی قانون تشکیل دیں، اسلامی دنیا کے حکمران مقدسات اسلام کی توہین کے واقعات پر امت کے جذبات کی ترجمانی نہیں کر رہے۔ جماعت اسلامی پوری دنیا میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی بات کرتی ہے۔ پاکستان ہو یا کوئی بھی ملک، اقلیتوں کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، اس میں کسی بھی قسم کی کوتاہی نہیں ہونی چاہیے۔

جماعت اسلامی شعبہ امور خارجہ کے زیر اہتمام دو روزہ عالمی کانفرنس میں یورپ، امریکا، لاطینی امریکا، ایشیا اور افریقہ کے مختلف ممالک کے وفود شریک ہیں۔ کانفرنس سے نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم، عنایت اللہ خان، حافظ نعیم الرحمن نے بھی خطاب کیا۔ اہم شرکا میں نائب امیر جماعت اسلامی فرید پراچہ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف شامل تھے۔ شعبہ امور خارجہ کے ڈائریکٹر آصف لقمان قاضی نے میزبانی کے فرائض سرانجام دیے۔

سراج الحق نے کہا کہ سابقہ حکمرانوں کی غلط معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک قرضوں کی دلدل میں پھنس چکا ہے، کشکول پالیسی کی وجہ پوری دنیا میں پاکستانیوں کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ گرین پاسپورٹ کی عزت کو نیلام کیا گیا، یہ ماضی کی حکومتوں کا نتیجہ ہے کہ  واحد ایٹمی اسلامی طاقت اور وسائل سے مالا مال ملک دنیا بھر میں تماشا بن چکا ہے۔ پاکستانیوں کی عزت اور وقار کی بحالی کے لیے ضروری ہے کہ یہاں اہل اور ایماندار لوگ اقتدار میں آئیں۔

انہوں نے کہا کہ حکمران جماعتوں کی پالیسیوں میں یکسانیت ہے اور ان کی لیڈرشپ میں ایک ہی طرح کے لوگ ہیں، جنہوں نے اپنے لیے مال بنایا، اپنی اولادوں کا مستقبل محفوظ اور قوم کے بچوں کا تاریک کیا، یہ لوگ سو سال بھی مسلط رہے تو بہتری نہیں آئے گی۔ ملک کو کلین گرین،اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے ضروری ہے کہ یہاں اسلامی نظام نافذہو، قوم اس نظام کے نفاذ کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔