بغیر کسی جرم کے اٹک جیل میں قید رہا ہوں ، حسین نواز

387

لندن: سابق وزیراعظم نواز شریف کے بڑے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ اٹک جیل میں انہوں نے 8 ماہ انتہائی سخت حالات میں بغیر کسی قانونی امداد اور انصاف کے گزارے، توشہ خانہ کیس میں بدعنوانی کے جرم میں سزا کے بعد قید کیا گیا۔

لندن میں پریس کانفریس سے خطاب کرتے ہائے ان کا کہنا تھا کہ سابق آمر پرویز مشرف نے مجھے، شہباز شریف، سردار مہتاب احمد خان، اعظم ہوتی اور ڈاکٹر فاروق ستار کو ایک ہی جیل اور ایک ہی سیل میں قید کیا تھا، شہباز شریف تقریباً چار ماہ وہاں رہے اور میں نے اپریل 2000 سے دسمبر 2000 تک آٹھ ماہ وہاں گزارے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اٹک جیل یا تو انتہائی گرم اور مرطوب یا انتہائی سرد ہوتی ہے، مجھے نھیں بتایا گیا کہ میرا جرم کیا ہے اور نہ ہی کسی نے مجھے بتایا کہ جب مجھے وہاں سے آزاد کر کے جلاوطنی پر مجبور کیا گیا تو مجھے کیوں قید کیا گیا۔

سابق وزیر اعظم کے بیٹے نے کہا کہ ہمارے لیے کوئی عدالتی حکم، کوئی قانون، کوئی انصاف، کوئی مقدمہ اور کوئی انسانی حقوق نہیں تھے،مجھے گرفتار کیا گیا اور غیر قانونی طور پر قید کیا گیا اور غیر قانونی طور پر بھی جبری طور پر نکالا گیا۔

جب ان سے پی ٹی آئی کے سربراہ کی طرف سے جیل کے حالات کے بارے میں کی گئی شکایات پر تبصرہ کرنے کے لیے کہا گیا تو انہوں نےکہا کہ وہ اپنے چچا وزیر اعظم شہباز کے اس موقف کی تائید کرتے ہیں کہ کسی کو کسی اور کی مشکل کا جشن نہیں منانا چاہیے کیونکہ یہ کسی پر بھی کسی وقت بھی آسکتی ہے۔