تعلیمی اداروں میں نوجوان نسل تباہ کی جا رہی ہے اورحکمراں خاموش ہیں، سراج الحق

400
Death is cheap

تیمرگرہ دیرپائن:  امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جامعات، تعلیمی اداروں میں نوجوان نسل تباہ کی جا رہی ہے۔ یونیورسٹیز، کالجز میں نشہ عام ہے، حکومتی رپورٹس میں انکشافات کے باوجود بھی حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ بہاولپور یونیورسٹی کا واقعہ انتہائی افسوس ناک اور ہوشربا ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ والدین پریشان، پوری قوم سوال پوچھ رہی ہے کہ حکمران نوجوان نسل کو تحفظ فراہم کرنے میں کیوں ناکام ہیں؟ سمسٹر سسٹم نے سارے اختیارات اساتذہ کو دے دیے جس سے بلیک میلنگ کے دروازے کھل گئے، طلبا کا استحصال ہوتا ہے، بہاولپور یونیورسٹی واقعہ کی شفاف تحقیقات ہوں، ملوث عناصر کو کڑی سزائیں دی جائیں۔ سالہاسال سے اقتدار پر مسلط نااہل ٹولے نے ملک کو اخلاقی، سیاسی اور معاشی تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا، اداروں کی بہتری پر توجہ نہیں دی گئی، ملک و قوم کی بجائے ذاتی مفادات کا تحفظ کیا گیا۔ اسلامی نظام ہی انسانیت کی کامیابی کا ضامن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قرآن و سنت کے احکامات کو نافذ کر کے ہی ملک بچایا جا سکتا ہے۔ نوجوان بہتری کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں، قوم کی امیدیں نوجوانوں سے وابستہ ہیں جو ملک کی آبادی کا 65فیصد ہیں۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے یوتھ کو مایوس کیا، نوجوان جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے اسلامی جمہوری نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کریں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے تیمرگرہ دیرپائن میں نوجوانوں سے خطاب کے دوران کیا۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک میں 20سے25 فیصد بجلی چوری ہوتی ہے، حکمران، بیوروکریسی مفت بجلی استعمال کرتے ہیں، چوری سے ہونے والے نقصان کے ازالہ کے لیے اووربلنگ کی جاتی ہے، بل کی درستگی کے لیے شہری بجلی محکمہ کے چکر کاٹتے ہیں، ٹرانسمیشن سسٹم کو بہتر بنانے، کرپشن،چوری روکنے اورمراعات کے خاتمے کی بجائے حکومت نے آئی ایم ایف کے حکم پر الیکٹرسٹی ٹیرف میں ہوش ربا اضافہ کر دیا، گیس کی قیمتیں بھی مزید بڑھانے کی تیاری ہو رہی ہے، چینی، آٹا، گھی کے نرخ پہلے ہی آسمانوں سے باتیں کررہے ہیں، پٹرول سونے کے بھائو بکتا ہے۔

ان کا کہناتھا کہ گزشتہ تین برسوں میں ادویات کی قیمتوں میں تین سو گنا اضافہ ہوا۔ پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی مہنگائی میں کمی کے دعوئوں کے ساتھ اقتدار میں آئیں، لیکن اس میں کئی سو گنا اضافہ کر دیا۔ مہنگائی حکمرانوں کی ناکام معاشی پالیسیوں، کرپشن اور سودکا نتیجہ ہے، ہر شہری آئی ایم ایف کا مقروض ہے۔ ملک پر 75برسوں سے مسلط حکمران طبقہ مسائل کا حل نہیں، یہ لوگ اپنی آئندہ نسلوں کے لیے مال بنا رہے ہیں اور انھیں بھی حکمران دیکھنا چاہتے ہیں، غریب کا بچہ بھوکا سوتا ہے، ملک کی 80فیصد آبادی مضرصحت پانی پینے پر مجبور ہے، مہنگائی اور بے روزگاری کے ساتھ بدامنی نے بھی قوم کی نیندیں اڑا دیں۔ دوفیصد حکمران اشرافیہ نے سارے وسائل ہڑپ کر رکھے ہیں، قوم کو اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرنا ہے، نوجوانوں کو مایوسی کے بجائے نئے عزم اور حوصلے سے مقابلہ کرنا ہو گا، مشکل کے وقت ملک چھوڑنے والوں کا ساتھ نہ دیا جائے، آزمائے ہوئے ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کو مزید آزمانا خودکشی اور آنے والی نسلوں کو غلامی میں دینے کے مترادف ہے۔ عوام آئندہ الیکشن میں جماعت اسلامی کے انتخابی نشان ترازو پر مہر لگائے، ترازو ہی انصاف، احتساب، کرپشن فری اسلامی پاکستان کا ضامن ہے۔