لاہور ، پشاور: پنجاب اور پختونخوا میں موسلادھار بارشیں جاری ہیں اور اس دوران مختلف حادثات و واقعات میں ہلاکتیں بھی سامنے آئی ہیں۔
خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق پنجاب کے کئی شہروں میں شدید بارش کے دوران نشیبی علاقے زیر آب آ چکے ہیں اور کئی مقامات پر شہریوں کو سیلابی صورت حال کا سامنا ہے۔ صوبے میں مختلف حادثات و واقعات کے دوران کئی افراد جاں بحق اور زخمی ہو گئے ہیں۔
صوبائی دارالحکومت لاہور میں کئی گھنٹوں تک مسلسل موسلادھار بارش ہونے کے باعث پانی گھروں میں داخل ہو چکا ہے اور سڑکیں دریاؤں کا منظر پیش کررہی ہیں جب کہ بجلی کا نظام شدید متاثر ہونے کے ساتھ معمولات زندگی بھی بری طرح درہم برہم ہو گئے ہیں۔
شدید اور مسلسل بارش کی وجہ سے لیسکو کے 70 فیڈرز سے بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے جب کہ کئی مقامات پر رکاوٹوں اور پانی کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
لاہور کے علاقے دوموریہ پل کے نیچے بارش کا پانی دریا کا منظر پیش کررہا ہے جہاں ایک 17 سالہ نوجوان ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔ ایک دوسرے واقعے میں رائیونڈ کے علاقے میں مکان کی چھت گر جانے سے نوجوان زخمی ہوگیا۔ مقامی انتظامیہ نے بارش کے پانی اور نہروں و دریا میں نہانے پر دفعہ 144 کا نفاذ کردیا ہے۔
قصور شہر کے علاقے کھڈیاں خاص میں گڑھے میں جمع بارش کے پانی میں 14 سالہ لڑکا ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔ اُدھر دریائے راوی کا حفاظتی بند ٹوٹ گیا، جس کے نتیجے میں سیلابی پانی ملتان روڈ کے قرب و جوار میں واقع علاقوں اور دیہات میں داخل ہوگیا، جس سے متاثرہ علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا اور سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں ملیا ملیٹ ہو گئیں۔
دوسری جانب بارش سے تربیلا ، کالا باغ اور چشمہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ علاوہ ازیں پاکپتن ، واربرٹن ، ننکانہ صاحب ، شرقپورشریف اور دیگر شہروں بھی گزشتہ رات گئے سے موسلادھار بارش جاری ہے۔
خیبر پختونخوا میں طوفانی بارشوں کے باعث مختلف حادثات و واقعات میں 4 افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔ قدرتی آفات سے نمٹنے والے صوبائی ادارے کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران صوبہ بھر میں سیلاب اور بارشوں سے 12 گھروں کوجزوی نقصان پہنچا جب کہ مختلف حادثات کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔