اسلام آباد: ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل)سے نکالنے کی درخواست پرفریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 3 دن میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
بدھ کو شیریں مزاری کا نام ای سی ایل اور پی این آئی ایل فہرست سے نکالنے کی درخواست پر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سماعت کی ۔
عدالت نے وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو متعلقہ افسر تعینات کرنے کا حکم دے دیا۔شیریں مزاری اپنے وکلا احسن جمال پیرزادہ اور ایمان مزاری کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئی۔
عدالت نے شیریں مزاری کے وکیل سے سوال کیا کہ ای سی ایل میں آپ کا نام ہے تو کاپی کہاں ہے؟ ۔شیریں مزاری کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنے کی کوئی کاپی نہیں، میڈیا رپورٹ سے پتہ چلا ہے۔
عدالت نے سوال کیا کہ اخباری خبر میں بھی آپ کا نام نہیں تو آپ کیسے یہاں آسکتے ہیں؟ ۔جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اخبار آرٹیکل میں تو صرف ایک فیگر بتایا گیا ہے۔