چیئرمین پی ٹی آئی کی ٹکرا ئوکی پالیسی سے اتفاق نہیں کرتا، اسد عمر

585
arrest

لاہور :تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ بات ہی نہیں کریں گے والی بات غلط ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کی ٹکرائو کی پالیسی سے اتفاق نہیں کرتا.

نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں اسد عمر نے کہا کہ 2018کے الیکشن میں تحریک انصاف نے ایک کروڑ 68لاکھ ووٹ لئے جبکہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے مجموعی طور پر سوا 2کروڑ ووٹ لئے، اس لئے سیاسی طور پر یہ نہیں کہہ سکتے کہ جنہیں سوا 2کروڑ لوگوں نے ووٹ ڈالا ان سے سیاسی مسائل حل کرنے کیلئے بات نہیں کروں گا۔

تحریک انصاف کے سابق جنرل سیکرٹری کا کہنا تھا کہ جرم کئے ہیں تو اپنا نظام بہتر کریں مگر سیاسی ڈائیلاگ سے منع نہیں کر سکتے، اس وقت ملک جس نہج پر پہنچ چکا ہے سب کو دو قدم پیچھے ہٹنا پڑے گا، اپنی پوزیشن پر کمپرومائز کر کے حل نکالنا پڑے گا ورنہ ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ میں ٹکرا ئوکی اسٹریٹجی سے متفق نہیں تھا، چیئرمین پی ٹی آئی جو مرضی اسٹریٹجی اپنائیں، میں اتفاق نہیں کرتا، سیکرٹری جنرل کا کام مفت مشورہ دینا نہیں بلکہ اسٹریٹجی پر عمل کرنا ہے، جس اسٹریٹجی سے اختلاف کر رہا ہوں پھر اس پر عمل بھی نہیں کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ میں 9مئی سے پہلے سے ہی اختلاف کر رہا تھا لیکن 9مئی کو جو ہوا وہ ایک مختلف سطح پر تھا، جو چیزیں پہلے کہہ رہے تھے وہ 9 مئی کو نظر آئیں، میں کہتا رہا کہ ہم خطرات کو صحیح طریقے سے بھانپ نہیں پا رہے۔