اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ گوادر میں گزشتہ 3 ماہ کے دوران 18 منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4 برس میں گوادر پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔ بجلی اور پانی کے وہ منصوبے جو 2018ء میں مکمل ہونا تھے وہ وہیں کے وہیں رُکے رہے۔ گوادر کے منصوبوں کو کیوں روک کر رکھا گیا یہ ایک بڑا سوالیہ نشان ہے ۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حالیہ بجٹ میں صوبہ بلوچستان کو ترقیاتی بجٹ میں سب سے زیادہ حصہ دیا گیا ہے۔ 2015ء میں گوادر کی ترقی کے لیے جو اہداف مقرر کیے تھے وہ تو تبدیلی کی نذر ہو گئے۔ حالیہ بجٹ میں صوبہ بلوچستان کو ترقیاتی بجٹ میں سب سے زیادہ حصہ دیا گیا گیا جب کہ ایران سے ملنے والی بجلی کے بعد عوام کو بجلی کی فراہمی میں بہتری آئی ہے۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ ایران سے 100 میگاواٹ بجلی کی فراہمی سے گوادر کے عوام کی زندگیوں اور کاروبار میں بہتری آئے گی ۔ کیسکو بجلی کی ترسیل کے ساتھ بلوں کی ریکوری پر بھی توجہ دے ۔ عوام میں آگہی پیدا کی جائے کہ بجلی کے ساتھ بلوں کی ادائیگی بھی ضروری ہے ۔ بجلی کی ترسیل کا دارومدار بلوں کی ریکوری پر ہے۔